Suche senden
Hochladen
837-2-U.docx
•
Als DOCX, PDF herunterladen
•
0 gefällt mir
•
68 views
N
Noaman Akbar
Folgen
AIOU
Weniger lesen
Mehr lesen
Karriere
Melden
Teilen
Melden
Teilen
1 von 46
Jetzt herunterladen
Empfohlen
2628-1.doc
2628-1.doc
Noaman Akbar
Uloom ul hadees . knowledge on hadees. علوم الحدیث
Uloom ul hadees . knowledge on hadees. علوم الحدیث
dayeefahim
روح
روح
Engr
837-1-U.docx
837-1-U.docx
Noaman Akbar
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
Dr Kashif Khan
لکچر.ppt
لکچر.ppt
Mkm Zafar
islamic civilization.pptx
islamic civilization.pptx
AstroBot1
2626-2.doc
2626-2.doc
Noaman Akbar
Empfohlen
2628-1.doc
2628-1.doc
Noaman Akbar
Uloom ul hadees . knowledge on hadees. علوم الحدیث
Uloom ul hadees . knowledge on hadees. علوم الحدیث
dayeefahim
روح
روح
Engr
837-1-U.docx
837-1-U.docx
Noaman Akbar
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
احتساب اور انسان کی پیدائش نو حصہ اوّل
Dr Kashif Khan
لکچر.ppt
لکچر.ppt
Mkm Zafar
islamic civilization.pptx
islamic civilization.pptx
AstroBot1
2626-2.doc
2626-2.doc
Noaman Akbar
Tasauf.pdf
Tasauf.pdf
Engr
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Aɭɩ Iɱʀʌŋ
9335-2.docx
9335-2.docx
Noaman Akbar
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
Dr Kashif Khan
زبان کی ایجاد، کتاب اور اْمّی رسول ﷺ –ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ ...
زبان کی ایجاد، کتاب اور اْمّی رسول ﷺ –ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ ...
Dr Kashif Khan
فقہ
فقہ
Engr
حج،عمرہ ،قربانی، سرمنڈانا اور دیگررسومات
حج،عمرہ ،قربانی، سرمنڈانا اور دیگررسومات
Dr Kashif Khan
chapter 1.pptx
chapter 1.pptx
UmmeAmmaraTariq
Para 12
Para 12
ammara khurram
8514 Presentation.ppt
8514 Presentation.ppt
Noaman Akbar
8516 Presentation.ppt
8516 Presentation.ppt
Noaman Akbar
9351-12.doc
9351-12.doc
Noaman Akbar
9351-1.doc
9351-1.doc
Noaman Akbar
9351-2.doc
9351-2.doc
Noaman Akbar
9001-2.docx
9001-2.docx
Noaman Akbar
9002-12.docx
9002-12.docx
Noaman Akbar
840-1-U.docx
840-1-U.docx
Noaman Akbar
840-1.docx
840-1.docx
Noaman Akbar
837-12.docx
837-12.docx
Noaman Akbar
840-2.docx
840-2.docx
Noaman Akbar
837-2.docx
837-2.docx
Noaman Akbar
837-1.docx
837-1.docx
Noaman Akbar
Weitere ähnliche Inhalte
Ähnlich wie 837-2-U.docx
Tasauf.pdf
Tasauf.pdf
Engr
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Aɭɩ Iɱʀʌŋ
9335-2.docx
9335-2.docx
Noaman Akbar
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
Dr Kashif Khan
زبان کی ایجاد، کتاب اور اْمّی رسول ﷺ –ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ ...
زبان کی ایجاد، کتاب اور اْمّی رسول ﷺ –ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ ...
Dr Kashif Khan
فقہ
فقہ
Engr
حج،عمرہ ،قربانی، سرمنڈانا اور دیگررسومات
حج،عمرہ ،قربانی، سرمنڈانا اور دیگررسومات
Dr Kashif Khan
chapter 1.pptx
chapter 1.pptx
UmmeAmmaraTariq
Para 12
Para 12
ammara khurram
Ähnlich wie 837-2-U.docx
(9)
Tasauf.pdf
Tasauf.pdf
Report on Islami tehzeeb o saqafat
Report on Islami tehzeeb o saqafat
9335-2.docx
9335-2.docx
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
قرآنی نظر یہ ِ حیات ۔ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ باب 18
زبان کی ایجاد، کتاب اور اْمّی رسول ﷺ –ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ ...
زبان کی ایجاد، کتاب اور اْمّی رسول ﷺ –ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ ...
فقہ
فقہ
حج،عمرہ ،قربانی، سرمنڈانا اور دیگررسومات
حج،عمرہ ،قربانی، سرمنڈانا اور دیگررسومات
chapter 1.pptx
chapter 1.pptx
Para 12
Para 12
Mehr von Noaman Akbar
8514 Presentation.ppt
8514 Presentation.ppt
Noaman Akbar
8516 Presentation.ppt
8516 Presentation.ppt
Noaman Akbar
9351-12.doc
9351-12.doc
Noaman Akbar
9351-1.doc
9351-1.doc
Noaman Akbar
9351-2.doc
9351-2.doc
Noaman Akbar
9001-2.docx
9001-2.docx
Noaman Akbar
9002-12.docx
9002-12.docx
Noaman Akbar
840-1-U.docx
840-1-U.docx
Noaman Akbar
840-1.docx
840-1.docx
Noaman Akbar
837-12.docx
837-12.docx
Noaman Akbar
840-2.docx
840-2.docx
Noaman Akbar
837-2.docx
837-2.docx
Noaman Akbar
837-1.docx
837-1.docx
Noaman Akbar
838-1-U.docx
838-1-U.docx
Noaman Akbar
838-2.docx
838-2.docx
Noaman Akbar
838-12.docx
838-12.docx
Noaman Akbar
838-2-U.docx
838-2-U.docx
Noaman Akbar
838-1.docx
838-1.docx
Noaman Akbar
835-12.docx
835-12.docx
Noaman Akbar
834-12.docx
834-12.docx
Noaman Akbar
Mehr von Noaman Akbar
(20)
8514 Presentation.ppt
8514 Presentation.ppt
8516 Presentation.ppt
8516 Presentation.ppt
9351-12.doc
9351-12.doc
9351-1.doc
9351-1.doc
9351-2.doc
9351-2.doc
9001-2.docx
9001-2.docx
9002-12.docx
9002-12.docx
840-1-U.docx
840-1-U.docx
840-1.docx
840-1.docx
837-12.docx
837-12.docx
840-2.docx
840-2.docx
837-2.docx
837-2.docx
837-1.docx
837-1.docx
838-1-U.docx
838-1-U.docx
838-2.docx
838-2.docx
838-12.docx
838-12.docx
838-2-U.docx
838-2-U.docx
838-1.docx
838-1.docx
835-12.docx
835-12.docx
834-12.docx
834-12.docx
837-2-U.docx
1.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 ASSIGNMENT NO 02 کرنے ثابت مذہب سائنسی کو اسالم میں مضامین گفتگو اپنی مفکرین دینی اکثر اور کرام علمائے بعض اسالم حقانیت جو اسے ہوئے کرتے تصور علم جانبدار خیر کو سائنس جدید اور ہیں کرتے کوشش کی علم طریقہ سائنسی لوگ یہ ہیں۔سمجھتے ذریعہ کا اسالم فروغ اور کے ہیں۔ذیل ناواقفًاقطع سے کے مفکرین مغربی معلومات متعلق سے علم طریقہ اور دعوؤں کے سائنس مغربی جدید میں مضمون ہمارے ،ہےہوتی حاصل واقفیت سے حقیقت اصل کی علم اس سے جس ہیں گئے کیے پیش میں الفاظ منہاج کے سائنس وہ ذا ٰلہ ،ہیں ناواقفًاقطع سے فلسفے مغربی مفکرین اس لیکن ،نہیں واقف سے ہیں۔ متاثر حد بے سے اب جواب کا اس کہ نہیں لیے اس ہے حامل کا اہمیت انتہائی جواب کا سوال اس ؟ ہے کیا سائنس مغربی واقف سے جواب کے اس لوگ بیشتر و اکثر سے میں ہم کہ لیے اس بلکہ جاسکا کیا نہیں تالش تک ک فہمی غلط اس مفکرین ہمارےبھی آج نہیں۔ غیراقداری ایک سائنس مغربی کہ ہیں شکار ا [Value Nutral] آفاقی جو وہ بھی عقل اور ہے انسانی عقل ًاخالصت بنیاد کی ہے۔جس علم کا قسم ٹیکنیکل اور ہوسکتی ثابت ممد میں ترتیب کی مقاصد عقل کیا کہ ہے نزاع ِمحل خود بذات تئیں اپنے ٰ دعوی یہ ہے ہم میں مضمون [اس نہیں یا ہے گے]۔ کریں نہیں بحث سے سوال اس تو اور نہیں؟ ثبوت ہوا بولتا منہ کا سائنس اہمیت والی جانے دی کو سائنس میں زندگی مرہ روز کیا چناں ہیں۔ دیتے دکھائی کرتے ثابت سے سائنس کو سنت و قرآن بھی اکرام علمائے ہمارے تو اب اور کہ ہیں سکتے ُنس اور پڑھ آپ بیانات کے قسم اس چہ کے سائنس بات فالں فالں کی سنت و قرآن سائنس طریقہ حتمی کا رسائی تکحق گویا ہیں۔ حق سنت و قرآن کہ ہوا ثابت سے اس ذا ٰلہ ہے مطابق کا استدالل طرز اس کہ ہیں جاتے بھول بات یہ کرام علمائے ہوئے کرتے قائم دلیل کی قسم ہے۔اس ہی انسان عقل کہ ہے کیا اور کے اس سوائے مطلب بلکہ نہیں کے وحی کا عقلیعنی ہے حاکم پر وحی ی ہمارے ٰ دعوی کا جس ہے بات وہ یہ اور ہے دلیل کی ہونے حق کے وحی ہونا مطابق کے عقل کا وحی اپنے دن آئے تو سائنس کہ یہ نیز کیا۔ نہیں نے اور کسی شاید کے معتزلہ سوائے میں کالم علم پورے ِنا کیا تو ہے کرلیتی تبدیل نظریات جائیں بدلتے بھیمعانی کے سنت و قرآن سے بدلنے کے نظریات گے؟ نتیجے کے جن ہے کرنا بیان تلخیص کی مباحث نُا والے ہونے میں قریب ماضی مقصد کا مضمون اس علم کا نوعیتآفاقی اور اقداری غیرکوئی سائنس کہ ہے چکی پہنچ کو تکمیل پایہ ًاتقریب بات یہ میں
2.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 ہی نہ اور ہے نہیں یہ طرح اس ،ہےجاسکتی دی دلیل عقلیکوئی میں حق کے ہونےآفاقی کے اس کو صحت کی یات نظر سے مدد کی جن ہیں ہوتے تجربات اور مشاہدات بنیادکی سائنس کے ٰ دعوی تاریخ انسانی جو ہے علم ایسا کوئی سائنس کہ کہنا یہ ہی ایسی ہیں۔دعوے غلط ہے جاسکتا جانچا ہوام کرتا تحلیل میں آج کرتے کرتے کشید صہبا کی تہذیب اورہر ہوئے ہوتے منتقل سے تہذیبوں ختلف جدید کے ہے۔مغرب عالمت کی ناواقفیت سے تاریخمخصوص کی سائنس مغربی ہے آپہنچا تک مغرب جو ہے وہی میں دنیا مغربی کردار کا جس ہے مذہب کا دور نئے سائنس تو مطابق کے سائنس علمائے عیسائیت میں یورپ برتری پر علوم طریقہء دوسرے کی علمسائنسی میں خیال کے نُاتھا۔ کرتا ہوا کا ہےچڑھی پروان میں مغرب اگر سائنس موجودہ کہ یہ اور ہے نہیں دلیل معقول کوئی کی کرنے ثابت جو ہیں وہ باتیں ساری یہ ہوئیں۔ رونما میں جومغرب ہیں وجوہات معاشرتی اور تاریخی کچھ کی اس تو م خود باتوں ان کی ان ہیں لکھتے اور کہتے میں بارے کے سائنس کی گھر اپنے سائنس علمائے غربی ہیں۔ حامی زبردست کے پرستی عقل خود جو پاتے دے نہیں سائنس علمائےوہ کے مغرب جواب کا غیر سائنس (مغربی ہے کھوچکا میں مغرب خود وقعت اپنی علم سائنسی جب کہ میں حال صورت ایسی ثآفاقی اور قرآن کو سائنس جو ہیں ہوگئے پیدا دین مجتہد ایسے ہاں سے)ہمارے کیوجہ ہونے ابت کہ ہیں کہتے بھال برا کو مسلمانوں پر بات اس اور ہیں مانتے شر خیرو معیار تر باال بھی سے سنت کسی درحقیقت وزاری گریہ یہ کا ان کرلی۔ حاصل نہ کیوں پہلے سے مغرب ترقیسائنسی نے انھوں دل سے ترقی مادی بظاہر کی مغرب اور ناواقفیت سے فکر و علوممغربی بلکہ نہیں پر بنیاد کی یل زبانی علماءکی کے نُا خود کہانی کی سائنس ہم میں مضمون اس چہ چناں ہے بناءپر کی مرعوبیت کریں ذریعے کے مثالوں آسان وضاحت کی نظریے اہم ہر کہ گے کریں کوشش پوری گے۔ہم کریں بیان ا کام سے تلخیصہوگی ضرورت کی تفصیل جہاں ہوئے رکھتے طاق باالئے کو تلخیص کی قسم ہر ور ہو۔ نہمشکل میں سمجھنے بات تاکہ گے۔ لیں نہ مجتہدین ہمارے کہ گے دیکھیں ہم ۔ گے کریں بحث پر نظریے استقرائی کے سائنس ہم پہلے سے سب ہ مرعوب اور واقف سے نظریے اسی کے سائنس درحقیقت بیان تنقید کی نظریے اس ہم بعد کے یں۔اس پاپر کارل جسے گے کریں پیش تنقید اور وضاحت کی نظریے سُا کے سائنس [کرکےPopper] سے تلخیصکی خیاالت علماءکے والے کرنے بیان جیہہ تو ساختی کی سائنس ہم ہے۔پھر جاتا کیا منسوب کا نظریات کے بینڈ ا فیئر ہم میں آخر گے۔ کریں بیان بحث ساری حقیقت در جو گے کریں بیان خالصہ ہوگا۔ نتیجہ بمنزل لیے کے دعوی مغربی:ہے ممکن بغیر کے وحی تشکیل کی علم:
3.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 کہ ہے جاسکتا کیا سے یہاں آغاز کا بات چہ چناں 17 اور ویں 18 مغرب نے مفکرین کے صدی ویں دوران کے کشمکش کی جدیدیت اور ][عیسائیت مذہب والی برپاہونے میں علم کہ کیا ٰ دعوی کا بات اس وہ محرک اصل کا دعوے اس ہے۔جاسکتی کی پر بنیادوں کی عقل ًاخالصت بغیر کے وحی تشکیل کی یہ سے مذہب انھیں یعنی تھی سے ایمانیات کے عیسائیت مذہب کو مفکرین ان جو تھی اطمینانی بے حیث کی عقل اور ہے جاتا الیا پہلے ایمان میں اس کہ تھی شکایت اس انھیں لہذا ہے۔ ہوتی ثانوی یت کہ یہ صرف نہ جو ہے جاسکتی کی تعمیر کی علم ایسے ایک کر بنا بنیاد کو عقل کہ تھا اصرار پر بات تو ہے ممکن کرنا ایسا اگر ہوگا۔ پاک سے مفروضات و نظریات ،ایمانیات کے قسم ہر بلکہ ہوگاآفاقی ضرور کوئی کی بنانے بنیاد کی علم کو وحی پھر جکڑبندیوں مذہبی کی قسم ہرکو انسان اور نہیں ت سب جو ہے جاسکتا کیا گامزن طرف کی حصول کے مقصد ٰ اعلی اور برتر ایسے ایک کرکے آزاد سے جائزہ کا دالئل گئے دیے لیے کے کرنے ثابت حقانیت کی دعوے اس ہم میں ذیل ہوگا۔ باعث کا فالح کی ہیں۔ لیتے سائنس نظریہء استقرائی: است ِحصول سائنس یعنی ،ہے ہوتا سے مشاہدے آغاز کا سائنس مطابق کے نظریے کے ،منطق قرائی نظریات پر بنیادکی مشاہدات میں جس ہے طریقہ ایسا کا علم [Theories] ان ہیں۔ جاتے کیے قائم ،چکھنا اور سونگھنا ،لمس ،بصارت ،سماعت یعنی ہے پر خمسہ حواس کے انسان بنیاد کی مشاہدات دعوی کے نوعیتآفاقی کر بنا کوبنیاد مشاہدات والے ہونےحاصل سے خمسہ حواس ان کہ ہے یہ کریں غور پر مثالوں ذیل درج لیے کے سمجھنے کو بات اس ہے۔ ممکن کرنا قائم نظریات: [1] 9 اپریل 2006 ہوا۔ گرہن سورج میں پاکستانءکو [2] ت جائے بوئی پرڈ طور جزوی میں پانی اگر پینسل میری ہے۔آتی نظر ٹیڑھی و [3] گیا۔ پھیل کر ہو نرم وہ تو گیا کیا گرم جب کو لوہے اس ہونا پذیروقوع پر وقت خاص اور مقام خاص کسی کا واقعہ خاص ایک سے کرنے غور پر مثالوں ان [ تاریخ خاص ایک کہ ہوئی معلوم بات یہ سے مثال پہلی ًالمث ہے۔ ہوتا معلوم 9 خاص ایک اپریل]کو [ مقام ایک کہ ہوئی ظاہر بات یہ سے مثال تیسری طرح اسی گیا۔ کیا مشاہدہ کا واقعے ایک پر ]پاکستان بیان ایسا ایک چہ چناں ہوگیا۔ نرموہ تو گیا کیا گرم جب کو لوہے خاص [Statement] میں جس ایک جائے کیا ٰ دعوی کا مشاہدے پر مقام اور وقت خاص کسی کا واقعے خاص کسی Singular Proposition اور چاہیے ہوجانیواضح بات ایک سے مثالوں ان ہے۔ کہالتا ]قضیہ منفرد یا [خاص بیاناتمشاہداتی تمام کہ یہوہ [Observative Statement]پر طور بنیادی Singular
4.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 Proposition خمسہ حواس اپنے شخص کوئی جو ہیں مشاہدات وہ بنیاد کی ان کہ کیوں ہیں ہوتےہی حاصل ذریعہ کے ہے۔ کرتا بیاناتسائنسی کہ لیے اس یہ ہیں۔ نہیں بیاناتسائنسی درحقیقت بیانات باال مندرجہ کہ رہے خیال آفاقی درحقیقت [universal] کرتے واضح سے مثالوں کی ذیل ہم کو بات اس ہیں ہوتے کے نوعیت ہیں۔ [1] ہیں۔ لگاتے چکر میں شکل بیضوی گرد کے سورج سیارے تمام [2] جب روشنی ہے۔ جاتی بدل سمت کی اس تو ہے گزرتی سے شیشے [3] ہے۔ ہوتا غرضخود پر طور بنیادی انسان کا واقعات تمام والے ہونے پذیروقوع کے نوع خاص ایک کہ ہے ہوتیواضح بات یہ سے مثالوں ان گئی کہی بات یہ میں مثال پہلی رپر طو کے مثال ۔ ہے رہتا ں یکسا وقت ہر اور مقام ہرمشاہدہ تمام کہ بات یہ میں مثال تیسری طرح اسی ہیں۔ لگاتے چکر سے انداز بیضوی ہوں بھی جہاں وہ چاہے سیارے انسان وہ چاہے ہے ہوتی مبنی پرسوچ غرضانہخود بنیاد کی اعمال تمام کے انسانوں تمام کہ گئی کہی م جن بیانات ایسے چہ چناں کا۔ آج یا ہو کا دور کے السالم علیہآدم حضرت بارے کے شے کسی یں آفاقی میں [universal]جائے لگایا حکم یا جائے کیا ٰ دعوی کا نوعیت universal proposition] [ درحقیقت نظریات یا دعوے آفاقی ہی ایسے مطابق کے نظریے استقرائی کے سائنس ہیں۔ کہالتے جو ہیں ہوتے قضیے خاص وہ بنیاد کی نظریات ان اور ہیں ہوتے نظریات سائنسی حاصل سے مشاہدے ہیں۔ ہوتے مسئلہ: قضیے انفرادی ایسے بنیاد کی نظریات سائنسی اگر ہے۔ آتا میں ذہن شبہ ایک پر مقام اس تک دعوے آفاقی سے قضیوں انفرادی ان تو ہیں ہوتے حاصل سے مشاہدے اور تجربے جو ہیں ہوتے م کے نوعیت انفرادی میں لفظوںدوسرے ہے؟ ہوسکتا طے کیسے سفر کا سے تجربوں اور شاہدوں مسئلے اس جواب کا بات ہے۔اس ہوسکتا حاصل کر کیوں علم کا صحت کی دعووں کے نوعیتآفاقی شرائط تین ذیل درج اگر مطابق علماءکے کے سائنس نظریہ استقرائی گا۔ کردے وضاحت مزید کی جاسکتے کیے تعمیر نظریات آفاقی سے مشاہدات کے نوعیت جزوی تو ہوجائیں پوری ہیں : [1] ہو۔ زیادہ بہت تعدادکی مشاہدات کے نوعیت انفرادی [2] ہوں۔ عمل روبہ تحت کے حاالت کے قسم مختلف مشاہدات [3] ہو۔ نہ خالف کے دعوے آفاقی مشاہدہ بھی کوئی لگتے پگھلنے پر کرنے گرم لوہے تمام کہ لیے کے نکالنے نتیجہ یہ کہ ہے یہ مفہوم کا شرط پہلی
5.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 ایک محض ،ہیں یہ ہی بعد کے مشاہدات میں تعداد کثیر بلکہ ہیں نہیں کافی تجربات یا مشاہدات دو یا اقسام کتنے کہ ہے بھی پر بات اس دارومدار کا صحت کی نتیجے طرح اس ہوگا۔ درست نکالنا نتیجہ اور گیا۔ کیا تجربہ کا کرنے گرم میں اوقات مختلف اور مقامات ،حرارت درجہ مختلف کو لوہے کے تیس آفاقی پھر تو پگھلے نہ پر کرنے گرم جو جائے پایا ایسا لوہا کوئی اگر یعنی ہےواضح شرط ری مقدمہ بطور لیے کے دلیل کو مشاہدات انفرادی چہ چناں ہوگا۔ نہیںدرست ٰ دعوی [Premes] استعمال ی ہم اسے ہے کہالتا منطق استقرائی نام کا کار طریقے کے کرنے تعمیر نظریات آفاقی کرکے بیان وں ہیں کرسکتے: ” شے کسی اگر ’ الف ‘ شے میں مشاہدے ہر اور جائے کیا ہ مشاہد میں تعداد کثیر میں حاالت مختلف کا وصف کسی الف ’ ب ‘ تمام کہ ہوگادرست نکالنا نتیجہ یہ تو ہو متصف سے ’ الف ‘ صفت ’ ب ‘ سے تمام میں لفظوںدوسرے ہیں متصف ’ الف ‘ صفت پر ’ ب ‘ ًالعق لگانا حکم کا ہےدرست “ ۔ گوئی پیشن اور منطق استخراجی: ہوتا کرنا وضاحت اور تشریح کی واقعات و حوادث والے آنے نظر مقصد بڑا ایک کا نظریات سائنسی انسان ایک کہ لیں جان یہ ہم اگر یعنی ،کرنا گوئی پیشن کی واقعات والے آنے مقصد دوسرا جبکہ ہے۔ ہم تو ہےہوتی غرضیخود بنیادکی عمل کے والے آنے پیشکسی کہ ہیں ہوسکتے قابل کے بتانے یہ لوہا سے کرنے گرم کہ کرلیں معلوم یہ ہم اگر طرح اسی گا۔ کرے اختیار عمل ِ طرز کیا وہ میں واقعے میں آگ کو لوہے شخص کوئی میں وقت والے آنے کسی اگر کہ ہیں بتاسکتے یہ ہم تو ہے۔ جاتا پگھل آف گا جائے پگھلوہ تو گا ڈالے کی حوادثات و واقعات کر بنا بنیاد کو نظریات سائنسی کے نوعیتاقی ہے۔ جاتی دلی مد کی منطق استخراجی لیے کے کرنے گوئی پیشن و وضاحت ہیں کرتے سے مثال کی ذیل ہموضاحت کی منطق استخراجی: [1] ہے۔ فانی انسان ہر [2] ہے۔ انسان زید ہے۔ فانی زید :نتیجہ پہل اگر میں مثال اس منطق مقصد ہمارا کہ چوں ہوگا۔ درست بھی نتیجہ تو ہودرست باتدوسری اور ی مدد کی منطق استخراجی میں جن کہ کرسکتے نہیں نقل یہاں شرائط تماموہ ہم ذا ٰلہ ہے نہیں سمجھانا دالنا توجہ طرف کی باتوں دو لیے کے وضاحت مزید ہم البتہ ہے جاسکتا کیا حاصل نتیجہ درست سے س ضروری کریں غور پر مثال کی ذیل ہیں۔مجھتے : [1] ہیں۔ غرضخود انسان اکثر
6.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 [2] ہے۔ انسان ایک زید ہے۔ غرضخود ًازیدالزم :نتیجہ کا زید سے غرضیخود کی انسانوں اکثر یعنی ہے ظاہر ہونا باطل ًالعق کا نتیجے اس سے تاملمعمولی واضح بات یہ سے مثال اس آتا۔ نہیں الزم ہونا غرضخود کی نتیجہ سے صحت کی مقدمات کہ ہوئی درست مقدمات دونوں اگر میں مثال پہلی کہ ہیں سکتے دیکھ ہم آتا۔ نہیں الزم ہوناحاصل علم کا صحت جبکہ گا۔ آئے الزم تضاد میں نتیجے اور مقدمات ًاالزم سے اس تو کریں انکار کا نتیجے ہم اور ہوں با یہ یعنی ہے نہیں ایسا میں مثال دوسری زید اور ہیں غرضخود انسان اکثر بعدکہ کے لینے مان ت مان بات یہ جبکہ ہوا۔ نہیں تضاد کا قسم کسی تو ہے نہیں غرضخود زید کہ کہیں یہ ہم اگر ہے انسان ہے فانی زید کہ کریں انکار کا بات اس ہم اگر ہے انسان زید اور ہیں فانی انسان تمام کہ بعد کے لینے الزم تضاد ًالعق تو فانی انسان تمام پھر یا نہیں انسان یاوہ تو ہے نہیں فانی زید اگر کہ کیوں گا آئے نہیں۔ نہیں ذریعہ کا ادراک کے حقیقت منطق استخراجی: صحت کی دعووں والے ہونےاستعمال مقدمات بطور میں منطق استخراجی کہ ہے یہ بات اہم دوسری مدد کی منطق استخراجی خود علم کا درستگی اور ایک ہم کو بات اس جاسکتا۔ کیا حاصل نہیں سے ہیں کرتے بیان سے مثال آسان: [1] ہیں۔ہوتی ٹانگیں تینکی ہرمرغی [2] ہے۔ مرغی ایک قلم میرا ہیں۔ ٹانگیں تین کی قلم میرے :نتیجہ ہیں سکتے دیکھ ہم چہ نہیں۔چناںواقعہ حقیقت البتہ ہے درست سے رو کی منطق استخراجی نتیجہ یہ کہ استخراجی ہے۔ خالف کے واقعہ حقیقت البتہ ہے درست نکالنا نتیجہ یہ سے مقدمات ان ًالعق کہ گو ًالعق نکالنا نتیجہ کیا میں حاالت کن تو ہوں درست مقدمات ہمارے اگر کہ ہے بتاسکتی تو یہ ہمیں منطق مقدمات ۔ غلط یا ہیںصحیح مقدمات کہ ہے قاصر سے بتانے یہ وہ البتہ ہے درست تعلق کا صحت کی منطق استخراجی سے۔ منطق استخراجی کہ نہ ہے ہوتا سے علم ذریعہ اور کسی یا تجربے ،مشاہدے یا ہے مرغی قلم میرا اور ہیںہوتی ٹانگیں کتنی کی مرغی آیا کہ ہے قاصر سے بتانے یہ ہمیں منطق ذریعہ کا ادراک کے حقیقت مطابق کے سائنس نظریہ استقرائی چہ نہیں۔چناں تجربہ بلکہ نہیں کی وحوادثات واقعات سے مدد کی جن کی نظریات سائنسی ہے بنتا بنیاد حقیقت در جو ہےمشاہدہ اور ہے۔ جاتی کی گوئی پیشن اور وضاحت
7.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 استقرائیت [مسئلہProblem of Induction]: حواس کہ ہے ٰ دعوی یہ کا اس خوبی بظاہر والی جانے پائی میں علم نظریہ استقرائی مبنی پر خمسہ میں دونوں یعنی اشیاءمیں کی نوعیتمعروضی ہیدونوں منطق استخراجی اور مشاہدات اور تجربات اس لیے اس نہیں۔ سے رحجانات یا رائےذاتی ، امیدوں ، خواہشات کی انسان بھی تعلق کا کسی سے خرافات سب باقی جبکہ ہیں علم اصل ہی نظریات والے ہونے حاصل سے علم طریقہ ہیں۔ تواہمات اور ہیدونوں عمل استقرائی اور مشاہدات کہ ہے مبنی پر مفروضے اس صحت کی دعوت اس البتہ معروضی [Objective] لیکن گے کریں گفتگو ًالتفصی پردونوں ان ہم میں ذیل ۔ اشیاءہیں کی نوعیت ہے۔ضروری وضاحت کی کمزوری بنیادی ایک کی سائنس نظریہ استقرائی قبل سے اس ا زوری کم کی طریقے ستقرائی : ہے ہوتا پیدا یہسوال تو ہے نام کا کرنے قائم نظریے آفاقی پر بنیاد کی مشاہدات و تجربات سائنس اگر استقرائی کہ ہیں آئے دیکھ اوپر ہم ہیں؟ ہوتے درست سے اعتبار منطقی نظریات ایسے کیا کہ ہے ج تجربات میں تعداد کثیر اگر مطابق کے سائنس علمائے تعمیر کی نظریات آفاقی تو جائیں کردیے مع منطق یہ کہ ہےہوجاتیواضح بات یہ سے غور سے ذرا مگر ہوگا۔ درست سے اعتبار منطقی کرنا پیش یہ دلیل کی اس اور ہیں کالے کوے تمام کہ کرے ٰ دعوی یہشخص کوئی اگر ًالمث نہیں۔ درست مقا اور اوقات مختلف میں تعداد کثیر نے اس کہ کرے ہے کیا مشاہدہ کا وں کو ہی لے کا صرف پر مات یہ سے جس ہے دلیل منطقی کونسی ایسی پاس کے شخص اس ہے۔واضح عین ضعف کا دلیل اس تو بلکہ ہزاروں کیا ہوسکتا؟ نہیں کاال وہ گا جائے کیا مشاہدہ کا جس اگالکوا کہ ہو جاسکتا کیا ثابت آجائ الزم یہ سے مشاہدے کے کووں کالے الکھوں کہیں سوا کے رنگ کالے بھی کوا کوئی کہ گا ے کا زندگی اپنی کو کرنے مشاہدہ کے کوے شخص کوئی بالفرض اور نہیں گز ہر اور نہیں جاتا؟ پایا نہیں کہ ہے یہسوال لیکن ،کرلے مشاہدہ کا کووں کالے کروڑوں کرکے سیر کی بھر دنیا اور بنالےمقصد ہوسک سے ذریعے کس علم کا بات اس اسے سے اس ہے؟ کرلیا مشاہدہ کا کووں تمام نے سُا کہ ہے تا آفاقی کسی ،جائیں کرلیے جمع میں تعداد کثیر ہیکتنی چاہے ،مشاہدات و تجربات کہ ہوئی ظاہر بات یہ ہوسکتے۔ نہیں کافی لیے کے کرنے ثابت صحت منطقی کی نظریے
8.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 جاسکتا کیا نہیں ثابت پر طور منطقی کو نظریات استقرائی اگر علمائے استقرائی جائے؟ کیا کیا پھر تو ہے یہ کہنا کا ان ہیں۔ کرتے کوشش کی کرنے پیش ثبوت کا دعوے اپنے سے طریقے اور ایک سائنس ہم سے کامیابی میں تعداد کثیر ایک میں ماضی نظریات والے ہونے حاصل سے علم طریقہ استقرائی کہ یقی قریب قریب بات یہ ہم ذا ٰلہ ،ہیں ہوچکے کنار نے ہم ًالمث ،ہے صحیح یہ کہ ہیں سکتے کہہ سے ن چھوڑا میں ہوا کو شے کسی جب کہ ہے کیا مشاہدہ کا بات اس میں زندگی مرہ روز اپنی مرتبہ کئی زمین ہمیشہ چیزیں کہ ہے جاسکتا نکاال نتیجہ یہ سے اس ذا ٰلہ ،ہے گرتی طرف کی زمین وہ تو جائے دا ایک دلیل یہ ہیں۔لیکن گرتی طرف کی کو استقرائیت میں اس کہ ایسے وہ ہے ہوئے لیےتضاد خلی دلیل اس ذرا لیے کے سمجھنے کو بات اس ہے۔ گئی لیمدد سے منطق استقرائی لیے کے کرنے ثابت کریں۔ غور پر ساخت کی 1] مثال علم طریقہ استقرائی ’ الف ‘ ہوا۔ ہمکنار سے کامیابی میں 2] مثال علم طریقہ استقرائی ’ ب ‘ کام میں ہوا۔ ہمکنار سے یابی ہوگا۔ ہمکنار سے کامیابی ہمیشہ علم طریقہ استقرائی :نتیجہ استعمال منطق استقرائی لیے کے کرنے ثابت صحت کی علم طریقہ استقرائی ہے۔ تضاد ہوا کھال ایک یہ ی دلیل کی اس اور ہوں رہا کہہ سچ میں کہ کہے یہکوئی جیسے کہ ہے ایسا یہ ہے۔ بات یعنی ال کرنا ہ سائنس علمائے استقرائی چہ چناں ہوں۔ رہا کہہ میں کہ ہے 17 اس تک آج کر لے سے صدی ویں کرسکنے نہ ثابت سے اعتبار منطقی صحت کی منطق استقرائی کرسکے۔ نہیں پیش حل کوئی کا مشکل کو Problem of Induction ہیں۔ کہتے ]استقرائیت [مسئلہ ہ بھی یہ بات اہم اور ایک میں ضمن اسی کہ ہے جاتا کہا یہ جب کیاہے۔یعنی مراد سے تعداد ،کثیر کہ ے :ہیں ہوتے مشاہدات کتنے مراد سے کثیر تو ہے جاسکتا کیا قائم نظریہ آفاقی پر بنیاد کی مشاہدات کثیر کا نوعیتآفاقی کوئی میں جن ہیںہوتی ایسی مثالیں کئی میں زندگیوں عام ہماری الکھ؟ یا ہزار، سو چن محض نظریہ ایک صرف نظریہ کا تباہیکی بم ایٹم پر طور کے مثال ہے ہوتا مبنی پر مشاہدات د تجربات اور مشاہدات میں تعداد کتنی آخر ہے؟ نظریہ سائنسی بھی یہ کیا ہے۔ قائم پر بنیاد کی مشاہدے ہیں؟ الئق کے کہالنے کثیر ہے محتاج کا نظریے ایک مشاہدہ ہر:کمزوریاں مزید کی استقرائیت: او کے معروضیت کی مشاہدے دمک چمک بظاہر کی سائنس نظریہ استقرائی کہ ہیں آئے کر ذکر ہم پر مطابق کے علماءسائنساستقرائی ہیں۔ کرتے کالم کچھ پرمفروضے اس ہم ہے۔اب قائم پر مفروضے کرتا فراہم بنیادمعروضی ایسی ایک حقیقت در مشاہدہ یہ اور ہےمشاہدہ یا تجربہ آغاز کا سائنس ہے
9.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 مشاہدہ ہر حقیقت در ہیں۔ غلط دعوے ہیدونوں یہ لیکن ہیں۔ جاسکتے کیے قائم نظریات آفاقی پر جس کیا ہ مشاہد پر بنیاد کی جس ہے آتا پہلے عقیدہ یامفروضہ یا نظریہ ذا ٰلہ ہوتاہے محتاج کا نظریے ایک ہیں وجوہات تین کی اس اور جاتاہے: 1 کی شخص والے کرنے مشاہدہ تعلق کا ان بلکہ ہوتے نہیں نتیجہ کا خمسہ حواس صرف مشاہدات ۔ ہی ایک لوگ دو کہ ہے ہوتا ایسا مرتبہ کئی ہے ہوتابھی سے علمشدہ حاصل سے پہلے اور امیدوں نے دانوں [نفسیات ہےہوتی شے ہی ایک وہ کہ حاالں ہیں دیکھتے سے زاویوں مختلف دو کو شے ُا یہاں ہم ہیں دی مثالیں سی بہتکی اس دوران کے مشاہدے جو کرسکتے نہیں احاطہ کا عمل تمام س میں زندگی نے جس دیں رکھ آم سامنے کے شخص ایسے ایک آپ اگر چہ چناں ]ہے ہوتا پذیروقوع ۔ ہے کیا مشاہدہ کا شے کس نے اس کہ بتاسکتا نہیں یہوہ تو ہو کیا نہمشاہدہ کا آم بھیکبھی ہیں جاتے بدل سے بدلنے تناظر کا علم ’نتائج کے مشاہدہ : ہے بنتا پر پردے کے آنکھ ہماری عکس کا شے والی جانے کی مشاہدہ سے ،آنکھ ًالمث ،خمسہ اس حو ہے۔ہوتی سے دماغ انسانی بلکہ نہیں سے حواس رسائی تک حقیقت اور صفات کی عکس اس لیکن ج نہیں ممکن بغیر کے علم اس رسائی تک صفات اور حقیقت کی شے اس چہ چناں حاصل سے پہلے و رے ایکس کا شخص کسی آپ اگر کہ سمجھیں یوں مثال کی اس ہوشدہ [X-Ray] پڑھ ان کسی صفحہ کا رنگ کالے ایک محض اور ہے تصویر معنی بے یہ کہ گا کہے یہیوہ تو دیں پکڑاکو شخص فرق یہ ہے۔ لگتا بتانے باتیں کی طرح ح طر کر دیکھ کو ایکسرے اسی ڈاکٹر ایک جبکہ ہے لیے کس ہی ایک کہ ہے یہ حقیقت ہے بات غلط ایک ہے ہوتا سے مشاہدے آغاز کا سائنس کہ کہنا یہ ذا ٰلہ ہوا؟ ہے جاتا بدل سے بدلنے کے علمکردہ حاصل سے پہلے اور تناظر ثقافتی ، معاشرتی مشاہدہ کا شے مسلمان ایک سے مشاہدے کے عورتکی لباس عریاںکسی میں معاشرے پاکستانی جیسے شخص کا۔ آزادی میں ذہن کے امریکی یایورپی ایک جبکہ ہے آتا تصور کا حیائی بے میں ہوتاہے علم خاص اور زبان خاص ایک کی ہرمشاہدہ تعلق کا ان ہوتے نہیں معروضی تجربات سائنسی :ہیں الزمی ایمانیات ،تیقنات لئے کے مشاہدات ہوتاہے سے نظریے: 2 نظریات کے قسم خاص حقیقت در زبان ہر اور ہے جاتا کیا بیان میں زبان ایک درحقیقت مشاہدہ ہر ۔ یہ ہم اگر پر طور کے ۔مثال ہوں کے نوعیت معمولی ہی کتنے نظریات وہ چاہے ،ہے کرتی بیان کو ہی کہ کہیں بات ” گی جائے ٹکرا گاڑی ہے دیوار سامنے ،لگاؤ بریک ،بھائیدیکھو “ یہ بظاہر کہ گو تو، مگ ہے باتسادہ ایک ہیں الزم کرنا فرض باتیں کئی لیے کے سمجھنے مفہوم کا اس ر
10.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 ہے بریک شے کوئی ][الف ہے۔ جاسکتی کی کم رفتار ذریعے کے جس ][ب ۔ ہے کرتی کام بریک یہ تحت کے جس ہےبھی قانون کا رگڑکوئی ][ج ہے۔ شے ٹھوس ایک جو ہے دیوار وہ ہے آرہا نظر جو سامنے ][د ٹک سے اس کہ یہ اور ][ہ کسی شخص کوئی اگر ہی ایسے ہے۔ ہوسکتا نقصان میں صورت کی رانے اس وہ حقیقت در تو جائے نہ ہی گر کہیں جھوال کا بچے ہے رہی چل ہوا بھائیدیکھو کہ کہے سے کہ ہے مانتا کو بات ہے شے کوئی ہوا ][الف س ہال کو شے والی آنے میں راستے اپنے وہ کہ ہےموجود صالحیت یہ میں جس ][ب ہےکتی زبانکسی نہکسی مشاہدہ ہر چہ ہوسکتاہے۔چناں نقصانکو بچے سے گرنے جھوال کا بچے اور ][ج بغیر مانے کو نظریات نُا ہےہوتی ہوئے کیے احاطہ کا نظریات چند زبان ہر گااور جائے کیا ادا میں ا لیے کے وضاحت مزید کی بات اس جاسکتا۔ کیا نہیں بیانمشاہدہ کوئی بھیکبھی غور پر بات س ہے۔ہوتی حاصل کیسے رسائی تک مفہوم اور معنی والے جانے پائے میں لفظ بھیکسی کہ کریں لیکن ہیں جانتے معنی کا اس کر دیکھ ڈکشنری ہم یعنی ، ڈکشنری کہ ہے ہوسکتا یہ جواب ایک کا اس ن ہومعلوم سے پہلے ٰ معنی کے الفاظ کچھ لیے کے لکھنےڈکشنری کہ ہے یہ مسئلہ جن کہ چاہیے ا الفاظ ان پھر کہ گا ہو پیدا یہسوال میں صورت اس گی۔ جائے کی تعریفکی الفاظ دوسرے سے مدد کی یہ ]ہیں رکھتے سائنس علمائے استقرائی [جو جواب دوسرا ایک گے۔ ہوں معلوم کیسے ٰ معنی کے ہیں۔ ہوتےحاصل سے مشاہدے یا تجربے اصل در ٰ معنی کے الفاظ کہ ہے ہوسکتا باطل کا اس لیکن میں سمجھ کیسے مفہوم کا سفید لفظ کہ کریں غور پر بات اس لیے کے اس ہےواضح بالکل تو ہونا شے ایسی ایک میں ان سے مشاہدے اشیاءکے چند کہ ہیں کرتے ٰ دعوی کا بات علماءاس استقرائی آیا۔ کا یسفید ہمیں پر بنیادکی اس تو ہے جاتی پائی میں سب جو گی آئے نظر گا۔ آئے میں سمجھ مفہوم اس کہ ہوا معلوم کیسے یہ یعنی آیا میں ذہن کیسے مفہوم کا سفیدی کہ ہے ہوتا پیدا یہسوال لیکن ایسا ایک کہ کریں فرض کہ سمجھیں یوں سے طرح اور ایک کو بات اس ہے۔سفید نام کا شے یکساں ہی نہ اور ہوآتی کرنا نہ تمیزکوئی میں رنگکسی جسے ہو شخص ایسے اگر ہوںمعلوم نام کے نُا سفید کہ جائے کہا سے اس اور جائیں دی اشیاءرکھ مختلف کی رنگوں مختلف چند سامنے کے شخص سے مفہوم کے سفید لفظ وہ کہ چوں کہ ہے ظاہر گا؟ کرے کیا وہ تو کردو طرف اشیاءایک کی رنگ ل کرسکتا۔ نہیںاشیاءعلیحدہ کی رنگ سفید وہ تو ہے نہیں آگاہ کہا لیے کے عمل اس سے آپ اگر یکن
11.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 االنواع مختلف والی آنے میں مشاہدے اپنے آپ چہ چناں گے۔ کرلیں عمل یہ باآسانی تو جائے سے پہلے کو آپ مفہوم کا سفیدی حقیقت در تو ہیں کرتے علیحدہ کو سفید صرف جب سے اشیاءمیں کے ان مفہوم کا الفاظ کا دعوی یہ چہ چناں چاہیے ہونا معلوم غلط ایک ہے ہوتاواضح سے مشاہدے حقیقت در ۔ ہے باتمنطقی غیر ہوتاایک نہیں سے نظریات تعلق کا مشاہدے کہ کہنا یہ ذا ٰلہ ہے دعوی کہ ٰ دعوی یہ علماءکا استقرائی کہ ہوامعلوم سے اس ہے۔ جاتا کیا ہی تحت کے نظریےکسی مشاہدہ ہر خ کے شخص کسی کا ان اور ہیں شے معروضی تجربات ایک ہوتا نہیں تعلق کوئی سے نظریات و یاالت ہے۔ بات احمقانہ لکھا کافی بھی میں اردو عالوہ کے زبان انگریزی اور عربی پرموضوع کے تحقیق اصول اور تحقیق میں زباناردو لیکن، ہیںآرہی پر عام منظر کتابیں پرموضوع کے تحقیق دن آئے اور، ہے چکا جا ابواب ،، فن کا تحقیق ‘‘ کتاب کی چند گیان ڈاکٹر میں جن ہیں اہم بہت پرموضوع اس کتابیں چند کی مرجع پرموضوع اس میں زباناردو ؛بلکہ ہے محیط کو موضوع اپنے سے اعتبار کے ومضامین ہیں لکھتے میں لفظ پیش کے کتاب اس جالبی جمیل ڈاکٹر، ہےرکھتی حیثیت : نچوڑ کا مطالعے گہرے وسیع اور تجربوں وتحقیقی علمی کے زندگی کی ان صرف نہ میں کتاب اس طالب والے کرنے تحقیق جو ہیں آگئے پہلو سارے وہ کے تحقیق فن ساتھ کے ترتیب بلکہ، ہے آگیا کوئی تک ابھی پرموضوع اس سے نظر ۔میری ہے مفید نہایت لئے کے محققوں سب اور استاذ، علم کر رکھ سامنے کو ضرورتوں کی طلبہ اور پہلوؤں سارے کے تحقیق میں جس گزری نہیں کتاب ایسی درجہ کا کتاب کی حوالے بنیادی ایک لئے اسی میں سلسلے کے تحقیق کتاب یہ، ہو گئی لکھی کتاب ء)۔۲۰۱۲، پاکستان زبانقومی مقتدرہ،۲:ص ، فن کا تحقیق،چند گیان ڈاکٹر ( ہےرکھتی اسی کو عنوان اپنے میں لئے اس،ہے جامع سے اعتبار کے موضوع اپنے کتاب یہ کہ ہے یہ واقعہ ہے خالصہ کا ابواب بعض کے ‘‘فن کا مضمون’’تحقیق میرا گویا گا کروں پیش سے حوالے کے کتاب کرنے پیش میں انداز مختصر کو موضوع اس ہوئے کرتے استفادہ بھی سے کتابوں دوسری بعض البتہ ۔ کرونگا کوشش کی تعریف کی تحقیق کے اس ہے لفظ کا زبان عربی ۔تحقیق ہیں کے تفتیش اور کھوچ، بین چھان معنی کے تحقیق میں لغت
12.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 سچ معنی کے حق، پھیرنا طرف کی حق، کرنا ثابت کو حق ہے مطلب کا اس ۔ہیں ۔ق ۔ق ح حروف اصلی عمل کا دریافت کی حقیقت یا سچ تحقیق یعنی ہے بنا حقیقت لفظدوسرا سے حق اور ہیں آتے بھی کے بعض کو غلط یاصحیح کے مواد موجود میں جس ہے نام کا مطالعہ طرز ایسے ایک میں اصطالح ہے۔ لکھتے ہوئے کرتے تعریف کی تحقیق عباسی الحمید عبد ۔ڈاکٹر جائے پرکھا میں روشنی کی مسلمات ہیں کی اس کہ لگاناکھوج سے اسلوب ایسے میں بارےمسئلہ(موضوع)کے کسی ہیںمعنی کے تحقیق (عبد رہے نہ ابہام کا قسم کسی کہ جائے ہو نمایاں طرح اس معلوم غیر یا ہومعلوم خواہ شکل اصلی ۲۰۰۲ آباد اسالم، فاؤنڈیشن بک نیشنل،۷۷:ص تحقیق اصول، عباسی خاں )الحمید مقاصد کے تحقیق کا حقائق )موجود۲( دریافت کی حقائق موجود )غیر۱( ہیں مقاصد چار پر طور بنیادی کے تحقیق مشہور کے ہندیجو، ناگیندر ڈاکٹر ، اسلوب مناسب )۴( توسیعکی علمحدود )۳( لینا جائزہ دوبارہ کی اصول سے مدد کی فکر )۶( تنقیح کی مواد )۵( ہے کیا اضافہ کا مقاصد دو نے انہوں ہیں ناقد تالش قسمیں کی تحقیق : ہیں جاتی کی قسمیں دو کی تحقییق پر طور بنیادی، ہے ملتا میں شعبے ہر کے زندگی عمل کا تحقیق ۔ تحقیق اطالقی )۲( تحقبق نظریاتی یا ٖخالص)۱( ہے ہوتا کرنا وسیع دائرہ کا معلومات مقصد کا جس، ہیں کہتے بھی تحقیق بنیادی کو تحقیق خالص ہے جاتا کیا نقاب بےکو گوشے سے بہت متعلق سے موضوع اور سواالت سے بہت میں تحقیق اس، ترتیبکی ڈھانچے تصوراتی میں بارے کے نظریات کے عوامل مختلف اور فراہمی کی حقائق نئے، کو تحقیق خالص میں روشنیکی نتائجمقصد کا تحقیق ۔اطالقی ہیںشامل میں مقاصد کے اس بھی شکل عملی کو نتائج بلکہ ہے؛ نہیںمقصود کرنا حاصل کو معلومات صرف میں اس یعنی، ہے پرکھنا فاؤنڈیشن بکنیشنل،۱۳۵:ص تحقیق اصول، عباسی خاں الحمید (عبد ہوتاہے مقصود بھی دیکھنا میں )۲۰۰۲ آباد اسالمی، ہیں آتیں سامنے قسمیں دو کی تحقیق تو جائے لیا جائزہ اگر کا میدانوں مختلف کیے تحقیق عہد بہ عہد کا زبانوں، ہیں اہم قسمیں دو یہی بھی میں ۔لسانیات تحقیق تاریخی )۲( تحقیق )تجزیاتی۱( تحقیق تجزیاتی کرنا مطالعہ میں دور ایک کا بولی یا زبانکسی اور ہے لسانیات تاریخی دیکھنا ارتقاء ۔ ہے
13.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 تحقیق ۔سندی تحقیق سندی غیر )۲( تحقیق سندی )۱( ہیںقسمیں دو کی تحقیق کر ہٹ سے موضوع ڈگری تحقیق سندی غیر اور، ہے جاتی کی لئے کے حصول کے ڈگری میں یونیورسٹیوں جو ہےوہ شوق اہل دوسرے یااساتذہ یافتہ ڈگری پر طور عام اسے ،ہے جاتی کی نہیں لئے کے حصول کے کے تحقیق سندی غیر یہ سے وجہ کی جس ہیں ہوتی الزم چیزیں تین لئے کے تحقیق ۔سندی ہیں کرتے کی نگراں میں اس )۲( ہے ہوتی متعین مدت لئے کے تکمیل کی اس )۱( ہےہوتی ناقص میں مقابلہ سندی غیر جبکہ ہے ہوتا گزرنا سے سامنے کے ممتحنوں کو تحقیق اس )۳( ہےہوتی ضرورت ۔ ہےہوتی نہیں مدت کوئی لئے کے اس اور ہے ہوتاآزاد بالکل اسکالر میں تحقیق مفہوم کا تنقید تحقیق سے انداز اس میں مسئلہ کسی معنی اصطالحی اور، تمیز، پرکھ، جانچ ہیں معنی لغوی کے تنقید واقعی کہ کہے کر پڑھ رقاری او آجائیں سامنے پہلو برے یا اچھے یا، ضعیف یاقوی کے اس کہ کرنا کے ہللا عبدسید ڈاکٹر نے مصنف کے تحقیق اصول ، ہےگئی کہی بات ایک بعد کے پڑٹال، جانچ ۔ ہےکی نقل تعریف یہ کی تنقید سے حوالے اور کرنا بین چھان متعلق کے صورتی وبد جمال اور وقبح حسن،خرابی یاخوبی کی مواد موجود کسی اسالم، فاؤنڈیشن بک نیشنل،۷۷:ص تحقیق اصول، عباسی خاں الحمید (عبد ہے کام کا نقاد دینا فیصلہ )۲۰۰۲ آباد وتعلق ربط درمیاں کے تنقید،تحقیق )تحقیق۱(ہے جاتا کیا درج یہاں فرق چند ہے جاتا کیا فرق سے اعتبار مختلف درمیان کے وتنقید تحقیق پر دریافت میں تحقیق )۲(ہے کرانا واقف سے علممقصد کا تنقید اور ہے اضافہ میں علممقصد کا سے تعلق کے فرق درمیان کے دونوں چندربھان ڈاکٹر پر پرکھ میں تنقید اور ہے جاتا دیا زور زیادہ ہیں لکھتے : (۱) ہی کر اٹھ اوپر سے پسندیدگیذاتی محقق ہے سکتا لکھ کر رہمحدود تک پسندذاتی اپنی نقاد ہے ضروری رہنامعروضی کو محقق ہے سکتا لکھ ہی کر رہموضوعی نقاد )۲( ہے سکتا ہو کامیاب انکشاف کے حقیقت صرف نقاد ہے کرتا فراہم حل ذہنی کا اس اور ہے کرتا پیش مسئلہ ایک محقق )۳( کے کر جمع کو حقائق جملہ محقق )۴( نہیں ضروری کرنا پیش حل لئے کے اس ہے سکتا ہو قانع پر وتاویل تشریح کام کا نقاد )۵( نہیں ضروری رکھنا نظر پیش حقائق جملہ کو نقاد، ہے کرتا تجزیہ کا اس ، فن کا تحقیق،چند گیان ڈاکٹر (کرتاہے بندیگروہ سے طریقے عملی کی حقائق محقق جبکہ ہے ء)۔۲۰۱۲، پاکستان زبانقومی مقتدرہ،۲۴:ص
14.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 اوصاف کے محقق: لئے اس ہے ہوتا دینا انجام ہیکو محقق کام پورا یہ اور ہے النا پر منظرعام کو حقائق مقصد کا تحقیق چند کو اوصاف ان، ہے ضروری ہونا متصف سے اوصاف اور لوازمات بنیادی کے تحقیق کو محقق ۔ ہے جاسکتا کیا تقسیم میں زمروں اوصاف اخالقی: ایک:گوئی وحق )سچائی۱( ہے ضروری ہونا کا اوصاف ذیل مندرجہ پر طور اخالقی اندر کے محقق بھی میں زندگیکی روزانہ ہواور متصف سے صفت کی گوئی حق ہ کہ ہےضروری لئے کے محقق چاہئے ہونا جانبدار غیر اور متعصب غیرکو محقق: غیرجانبداری )۲( بنائے شعار اپنا کو سچائی کے اس چہ اگر چاہے چاہئے النا پر منظرعام اسے آئے سامنے بھی حقیقت جو دوران کے تحقیق، اس پہلے سے تحقیق:ہو نہ دھرم ہٹ اور )ضدی۳(،ہو نہ کیوں ہی خالف کے جماعت، مذہب، گروہ تبدیلموقف اپنا تو جائیں مل دالئل خالف کے اگراس دوران کے تحقیق، ہے کیا قائم مفروضہ جو نے ہونی علم برائے تحقیق: ہو نہمقصود فائدہ دنیوی سے )تحقیق۴( ہو نہ تاملکوئی اسے میں کرنے )۵(چاہئے ہونی نہیں میں اللچکی انعام کسی یا، حصول کے منصب یا عہدے، فائدے دنیوی، چاہئے ہے ہوتی کامیاب وہی تحقیق:ہو جذبہ کا کرنے محنت کر ڈٹ میں مزاج اور ہو غبت ر طرف کی تحقیق )۶( ہے جذبہ کا کرنے محنت سے لگن خوب اور ہودلچسپی خوب سے موضوع کو محقق میں جس سے بازی جلد اور عجلت مرتبہ بعض ہے مرحلہ مشکل ایک تحقیق :ہو نہ عجلت اور صبری بے چاہئے کرنا نہیں مظاہرہ کا بازی جلد محقق لئے اس ہے ہوپاتا نہیں معیارحاصل مطلوبہ کا تحقیق نا جسے اور دے پہونچا پر آسمان اسے کرے پسند جسے کہ ہو نہ ایسا: چاہئے ہونا مزاج )معتدل۷( بات کی کسی ہو انکساری میں طبیعت بلکہ :ہو نہ غرور کا )علم۸( کردے بوس زمیں اسے کرے پسند خوف کے کسی:ہو جرأت )اخالقی۹( ہو نہ تامل میں کرنے قبول اسے تو ہومعلوم قوی پر بنا کی دلیل ۔ رہے نہ باز سے گوئی حق سے اوصاف ذہنی: ہر:ہو نہ تقلیدی )مزاج۱(چاہئے ہونے اوصاف ذیل ج در میں محقق سے اعتبار کے فکر اور ذہن توہمات:ہو نہ االعتقاد )ضعیف۲(، کرے نہ تقلید کی کسی وہ کرے تحقیق خود کو چاہئے کو محقق کو تحریر کسی:ہو مزاج استفہامی )۳( ہو صالحیت میں اس کی سوچنے کر نکل باہر سے خرافات، )۵( ہو قطعیت سی کی داں سائنس میں مزاج کے اس )۴( کرے تجزیہ کا اس پہلے سے کرنے قبول ۔ کرسکے مرکوز پر کام کو ذہن ساتھ کے سکون )۶( ہو اچھا حافظہ
15.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 اوصاف علمی : (۱)دوسری عالوہ کے اس ہے رہا کر تحقیق میں زبان جس )۲( ہو جذبہ کا کرنے معلوم کو نامعلوم گہری سے تاریخ )۳( سکے کر استفادہ بھی سے مواد کے زباندوسری تاکہ ہو واقفیت بھی سے زبان ضرورت زیادہ کی تاریخ میں تحقیق اور ہے جڑاہوتا سے ماضی اپنے محقق داں تاریخ:ہو واقفیت حدیث علم کو والے کرنے تحقیق پر قرآن مثال:ہو واقفیت بھی سے علومدوسرے )بعض۴( ہے پڑتی ۔ ہے ضروری ہونا واقف بھی سے اوصاف کے نگراں : پڑتا پراثر تحقیق کی اسکالر کا اوصاف کے نگراں اور ہے ضروری ہونا کا نگراں میں مقالے سندی اس ہیں ہوتے اندر کے محقق ایک جو چاہئے ہونے اوصاف وہی بھی اندر کے نگران لئے اس ہے پرموضوع جس )۲( ہو تحقیقی مزاج کا نگراں )۱( چاہئے ہونے صفات یہ مزید میں نگرانعالوہ کے کے نگراںعالوہ کے تصنیف و تدریس )۳( ہو جانتا کچھ بہت بارے کے اس کرائے کام سے اسکالر اتنی میں دل کے اس )۵( ہو فیاضی استادانہ میں ں نگرا )۴( ہو وقت لئے کے رہنمائی کی اسکالر پاس ۔ دے آزادی کی اختالف سے اپنے کو اسکالر کہ ہو دلی فراخ اور وسعت فرائض کے نگران : خاکہ کا موضوع )۲( کرنا رہبریکی وار امید میں تالشکی )موضوع۱( ہیں یہ فرائض چند کے نگراں ایک )۴( کرنا رہنمائی طرف کی ماخذ اور کتابیات ابتدائی )۳( کرنا مدد میں بنانے خاکہ یا کردینا بنا پہلے کے ابواب مختلف کے مقالے )۵( چلنا ساتھ میں سفر تحقیقی کے اسکالر طرح کی دوست بزرگ دینا۔ مشورے کے وترقی اصالح کی راس او پڑھنا پر طور سرسری کو مسودے مقالہ تحقیقی: کسی یا مضامین مجموعہ کسی جو مضمون )مختصر۱( ہیں جاتی کی قسمیں و د کی مقالہ تحقیقی :ہیں جاتی کی قسمیں دو مزید کی جس مقالے طویل )۲( جائے لکھا لئے کے مجلہ یادگاری کئی جو مقالے کے حجم طویل )(ب، ہیں ہوتے کے صفحات سو دیڑھ سو تقریبا جو حجم (الف)متوسط کے ڈی ایچ پی اور ہیں تے ہو کے حجم متوسط مقالے کے فل ایم، ہیں سکتے ہو کے صفحات سو ایچ پی ہیں سکتے ہو کے صفحات سو سات سے سو تین ساڑھے جو ہیں تے ہو کے حجم طویل مقالے نہیں مکمل تحقیق کوئی اگر، ہے تی مقرررہو پانچ زیادہ سے زیادہ اور سال دو مدت کی مقالے کے ڈی کی نگراں )۲( کوتاہی کی علم طالب )۱( ہیں ہوتے عوامل و اشخاص تین دار ذمہ کے اس تو ہے ہوتی ہے کی یہ نے عابد کلب موالنا تعریفکی مقالے تحقیقی، ہونا مناسب غیر کا موضوع )۳( التفاتی کم :
16.
Course: Educational Research
(837) Semester: Autumn, 2019 اور مالہ تمام کو جس نتائج مدونہ وہ کے وکوشش سعی اسکالرکی ریسرچ متعلق کے مسئلہ بحث زیر تحقیق بحوالہ،۱۷: ص، التحقیق عماد، عابد کلب (موالنا ہو کیاگیا پیش ساتھ کے دلیلوں و اسناد ماعلیہ )ء۲۰۱۲، پاکستان زبانقومی مقتدرہ،۵۷:ص چند گیان ڈاکٹر مصنفہ فن کا منزلیں کی تحقیق : تفصیل نے مصنفین ۔مختلف ہے پڑتا گزرنا سے مراحل کن دوران کے تحقیق کو اسکالر ریسرچ ایک )۱(، ہے جاتا کیا تذکرہ وار ترتیب کا مرحلوں ان ساتھ کے اختصار میں ذیل ہے کیا تذکرہ کا اس سے کی کتابیات اور نآخذ )۲( کرے انتخاب کا موضوع مناسب اچھااور کہ ہے ضروری لئے کے اسکالر اور پڑھنا )۵( فراہمی کی مواد )۴( بنانااول نقش کا ابواب فہرست یعنی )خاکہ۳( بنانا فہرست ابتدائی ضرورت حسب ھٖسات کے اوراس لکھنامسودہ پہال )۷( کرنا مرتب پرکھنااور کو نوٹوں )۶( لینا نوٹ کئی کی اس تو ہے مقالہ سندی اگر )۹(تبیض اس کرکے ثانی نظر پرمسودے )۸( کرنا ترمیم میں خاکہ شائع کو مقالے )۱۱( دینا امتحان زبانی میں صورت کی فیصلے موافق )۱۰( کرنا داخل کراکر کاپی ۔ کرانا اجزاء مقالے تحقیقی: غوربھی پر اجزاء کے مقالے اسے تو گا دے تربیب کو مقالے اپنے اسکالر جب بعد کے عمل تحقیقی کا اجزاء کے مقالے تحقیقی نے انہوں ہیں لکھیں کتابیں نے حضرات جن پر تحقیق اصول، چاہئے کرنا نے حضرات بعض، چاہئے ہونامشتمل پر اجزاء ان کو مقالے کہ یہ خالصہ کا جس ہے کیا تذکرہ بھی صفحہ اندرونی بعد کے اس ہے ہوتاسرورق میں اس:حصہ )پہال۱( ہے دیا ترتیب پر حصے تین اسے اس، ہےہوتی تفصیل کی وغیرہ ایڈیشن اور ناشر میں جس ہیں کہتے صفحہ رائٹ کاپی جسے ہے ہوتا دی تصاویر فہرست اور مضامین فہرست بعد کے اس ہے ہوتا اختیاری یہ اور ہے ہوتا انتساب بعد کے اسے تو ہو مقدمہ کا صاحب دوسرے کسی اگر اور تشکر اظہار، دیباچہ بعد کے حصے اس ہے جاتی ہیں ہوتے نتائج اور ابواب مختلف، تعارف کا موضوع میں اس:حصہ )دوسرا۲( ہے کیاجاتا ذکر ۔ ہیں جاتیں کی درج اشاریے اور حواشی کتابیات یعنی کتب معاون فہرست میں اس:حصہ )تیسرا۳( موضوع: انتخاب کو اسکالر نئے، ہے کا انتخاب کے موضوع نقطہ مرکزی اور منزل اہم سے سب میں تحقیق (الف)موضوع ہیں ہم ا باتیں تین میں سلسلے کے موضوع ہے۔آتی پیشدشواری بڑی میں موضوع جائے کیا تالش طرح کس موضوع )(ج چاہئے ہونا نہیں کیسا (ب)موضوع چاہئے ہونا کیسا ۔ ہے جاتی کی وضاحت کی مختصراتینوں
Jetzt herunterladen