Weitere ähnliche Inhalte
Ähnlich wie ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم (20)
ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم
- 1. کیا؟ سلوک کیا ساتھ کے قرآن نے ہم
حصہپنجم
)(سحر جادو
مقالہ خصوصی جادوگر۔ کے فرعون اور السالم علیہ ٰموسی حضرت
ہے جاتا مروڑا خوب کو الفاظ کے آن قر یہاں کے جن ہے بھی ایسا فکر مکتبہایک یہاں ہمارے
جیسے ہیں کرتے سے انداز اس بات اپنی وہ کیونکہصرف نہ کے واقعات کردہ بیان کے قرآن وہ
بلکہ ہوں گواہ دید چشمبھی خود وہکیا بیان واقعہ کا جن ہوں موجود درمیان کے لوگوں ان
معانی کے آیات کی قرآن لوگ یہ کہ ہے وجہ یہی جارہاہے۔بالکل سے متن کے اسنکالتے الگ
ح جو ہیں لوگ وہی ۔یہ ہیںمعامالت درمیان کے دوگروں جا کے فرعون اور السالم علیہ ٰموسیضرت
بن سانپ کا رسی کی گروں دو جا تو نہ کہہیں فرماتے ہوئے کراتے طے سے تفہیم و افہام نہایت
کا السالم علیہ ٰموسی ہی نا اور ہے سکتاعصااژدہارکھتاہے صالحیت کیبننے۔قرآن لوگ یہ
اپنی سےکرن ثابت باتاور صاف کے قرآن لئے کے ےکو الفاظ سیدہےاستعارہ(metaphor)
کا یات نظر قرآنی غیر اپنے کر دے قرارکے احادیث کہہیں جانتے ۔ہم ہیں کرتے پرچار عام کھلے
کوئی میں اس اور ہیں جھوٹی ًاصریح کتابیں تمام والی جانے پائی پر نام کے مجموعاترائے دو
اس ہم لئے کے کرنےثابت جھوٹی کوحدیث کسی کہ دیا پڑہا نے کس سبق یہ ہمیں مگر نہیں۔ بھی
سے مرضیاپنی کوبھی بیانات واضح اور صاف کے قرآن کہ جائیں گزر تک حدکا ان کر بدل
دیں؟ بنا کچھ سے کچھ مطلبکرنے ثابت جھوٹ کو جھوٹبہت نکتہ ہی ایک صرف لئے کے
دیں۔ رکھ کر بدل ہی مفہوم کا قرآن میں دشمنی حدیث ہم جائیکہ چا ہے ہوتا
کتاب میں چہارم جلد کی بخاری۵۴کیحدیث۴۹۰نے بخاری میں جس ہے جاتی کیبات پر
کریم نبی کہ گھڑی اختراعﷺآپ کر لے بال سے ٹکڑے کے کنگھی کیﷺپرگی کیا جادوا۔
الفاظ کے روایت مزکورہ کی بخاریسے وجہ کیطوالت کی مضموننے ہمکئےنہیں نقل یہاں
وہ چاہیں کرنا مطالعہ کا روایتاس قارین جو البتہاس میں چہارم جلد کی بخاریکو متن مکمل کے
ہیں۔ سکتے دیکھآیت ذیل مندرجہ کی قرآن کو حدیث اسصرف نہہے کرچکی رد پر طور یّکل
ظالم کو لوگوں ان نے ٰتعالی تبارک ہللا بلکہبھیآپ کہ ہیں کہتے یہ جو ہے کہاﷺسزدہ حر
آپ یا تھےﷺتھا۔ گیا کیا جادو کوئی پر
ِإ َنوُعِبَّتَت نِإ َنوُمِالَّظال َالَقَوااورُحْسَّم اًلُجَر ََّّل(۲۵:۸)
لوگ ظالم اور(ہو رہے کر پیروی کی شخص زدہ سحر ایک محض تو تم کہہیں کہتے۲۵:۸)
پر نام کے حدیث کہ ہے ہوجاتا فیصلہ یہ پر طور اصولی بعد کےتصدیق واضح اس کی قرآن
مگر ہے کن گمراہ اور جھوٹی روایت مزکورہ ہوئی گھڑی کی بخاریانہیں اور لکھنے تفسیریں
پڑہنے قرآن سے تفسیروں قرآنی غیرہللا مبلغین قرآنی والے۔ تے ہو نہیں مطمئن سے جواب کے
وہسے قرآن کے پکڑ الفاظ سے ادھر ادھر اور کے کر توڑ جوڑ روایتی میں الفاظ کے قرآنیہ
- 2. تکہیں کرتےثابتک کی نام جادو یعنی سحر کہوجود کوئی کا شے سیہینہیں۔اند وہ ہے یہھا
اگر کا سحر ہیں۔ بیٹھے کئے پر روایات کی علماء کے فکر مکتبہ اپنے ہم کر چھوڑ قرآن جو اعتقاد
ٰتعالی ہللا میں جس آیت باالئی تھا۔ ہئے چا نا آ نہیں میں قرآن ہی لفظ کا سحر تو نہیں ہی وجود کوئی
ہ فرمارہے تصدیق خودنبی کہ یںﷺوہاں ہیں ظالم والے کہنے شخص زدہ سحر کوااورُحْسَّمکی
وجود کوئی کا سحر کہ فرمادیتے یہی ٰتعالی تبارک ہللا یا آجاتا لفظ اور کوئی بجائےب ۔ نہیںاس لکہ
اس عکس بر کے باتالفاظ کےآیتکرتی واضح یہ تو کیب تر کیہے چیز کوئی بھی سحر کہ ہے
جسآپ مگر ہیں ہوتے بھی اثرات کےﷺہوا۔ نہیں سحر پرآپ میں بیان اس کے ہللاﷺزدہ سحر کو
سے اعتبار تکنیکی کہنا ظالم کو والوں کرنے تعبیربھیہے۔ حامل کااہمیت نہایتہ جانتے ہمکہ یں
ہٹانے سے جگہ یا مقام کےاس کو شخص کسی یا شے کسی ظلم(displacement)کہا کوہے جاتا
اسی اورآلودہ سحر کو شخص بھلے اچھے کسی سے لحاظشخصگیا کہا ظالم کو والوں کہنے۔
کیسا؟ ظلم تو ہوتے نہیں ہی اثرات کوئی کے سحر اور نہیں ہی وجود کوئی کا سحر اگرسح اورزدہ ر
مطلب؟ کیا کا کہنےظالم کہہیں رہے سوچ یہ آپ اگر ! گا کیجئے معافبا والی کہنےصرف ت
اور ہے گئی کی سے لحاظ اخالقیظلم یہ(displacement-cruelty)آتی نہیں میں زمرے کےتو
سے لحاظ اخالقیحملہ پر ذات کی کسی اور غزو ، بدتمیزی کو اس(assault)جاتاہے کہاظلم
نکلتا نہیں سے آیت اس بھی مفہوم کا تمیزی بد اخالقی ،کسی ذاٰلہ ۔ نہیں۔ب دہتکلیف دوسرییہ ات
قرآن کہ جائے کہا یہ سے داری جانب غیر اگر کہ ہےکادرست وہ ہے میں خیال کے آپ مفہوم جو
نہیںنبی کہ ہیں مانتے کو بات اس آپ گویا کہ تاہے آ جواب توکریمﷺجنرل یہ !تھا ہوا جادو پر
مشتمل پر سنت و قرآن میں ملک کہ ہیں دیتے ووٹ آپ اگر ۔ ہے بات والی رفرنڈم کے الحق ضیا
ام کو الحق ضیا جنرل نے آپ کہ گا ہو مطلب کا اس تو ہو قائم نظام اسالمیاور المومنین یرچن صدر
کاسنت و قرآن کہ گا ہے چا کون لیا۔دے نہیں ووٹ آپ خالف کے الحق ضیا ، ذاٰلہ ؟ ہو نہ قائم نظام
سکتےہے کرتا تمیز میں غلط اور صحیح خود تو قرآن بلکہ چلتا نہیں بھی بالکل معاملہ یہ میں قرآن ۔
جا کے ہے۔کسی دیتا دعوت کی سمجھ و سوچ اورساکن و مدسکتے کرنہیں تفسیر کی قرآن خیاالت
قرآن بلکہاور ہے جاتا چال کرتا تفسیر اپنی خود توقرآنکا جن ہے آتا میں سمجھ کو لوگوں ان صرف
مشاورت سے کتاب اور کسی عالوہ کے قرآن جو اور ہو فکر مکتبہ کوئی نہبھیلیں۔ نہک وہ یہیتابیں
کے اٹھا سے وہاں اور وہاں سے یہاں کو الفاظ کے قرآن جو ہیںوالے کرنے یہاںکا توڑ جوڑ
کہہ یہ ًاصریح میں جس آیا نہیں بیان ایسا کوئی میں قرآن پورے میں بارے کےہیں۔سحر دکھاتی راستہ
بنانے باطل سے اس کر اٹھا بطل سے قاعدے کے جوڑتوڑ ۔ ہے نہیں وجود کوئی کا سحر کہ ہو گیا دیا
ہے رہا کہہ قرآن کہ سے کرنےثابت یہ کر کہہ جھوٹ کو باطل اورنہیں ہی وجود کوئی کا سحر
کہ جانتاہے شعور ذی نہیں۔ہر کا قرآن مگر ہے ہوسکتا تو بیان ذاتی کا آپایک بھی کا جھوٹ اور باطل
کے حق جاتا؟ بوال نہیں جھوٹ کیا اور گیا مٹ سے دنیا باطل کیا ہو۔ ہی غلط وہ خواہ ہے ہوتا وجود اپنا
ساتھ کے سچ اور ہے موجود بھی باطل ساتھآنچ کو سچ اور حق کہ ہے بات دوسری یہ ۔ بھی جھوٹ
نتائج دوررس کے ان اور آتی نہیںبرامدان اور ہیں دھوکہ وقتی باطل اور جھوٹ جبکہ ہیں ہوتے
قرآن کر کہہ باطل کو جس آتاہے میں زمرے اسی حقیقت در بھی سحر ہوتی۔ نہیں پائیداری کوئی میں
ہے کی یہی بھی تعریف کی سحر نے۔والے نے جا سکھائے اور سیکھنے سحر عالوہ کے اس
آ سامنے بھی پر طور کے علم۔ تاہےَرْحِّ
ِالس ُمُكَمَّلَعيِذَّال ُمُكُريِبَكَلُهَّنِإ ْمُكَل َنَذآ ْنَأ َلْبَقَُهل ْمُنتَآم َالَق۔(فرعون
) سے گروں جادو نےہے استاد تمہارا وہ شک بے آئے لے ایمان ہی پہلے سے اجازت میری تم کیا کہا
ہے سکھایا جادو تمہیں نے جس(۲۶:۴۹)۔ہوئے بالئے کے فرعون تو نہ السالم علیہ ٰموسیًایقین
میںآیت اس لیکن دی تعلیم کی سحر کو گروں جادو ان نے انہوں نہی اور تھے استاد کے جادوگروں
َرْحِّ
ِالس ُمُكَمَّلَعمیں زمانے اس کہہیں دیتے ضرور اشارہ کابات اس کم از کم الفاظ کےبھیسحر
- 3. س ایکتھا۔ علم واال جانے یا کھاکوئی کا سحر کہہیں فرماتے ٰلی تعا ہللا میں قرآن کہ کہنا یہ ،ذاٰلہ
۔ نہیں کچھ سوا کے باندھنے بہتان پر قرآن اور ہللا درحقیقت نہیں وجودیت روا اپنی تو نے بخاریوں
بہ کیوں میںتفسیروں اپنی نے آپ مگر تھے ہی باندھے بہتان میںج کردئیے؟ شروع ھنے باند تانی
نے ہللا کہ پھریں کرتےثابت یہ سے عقل ناقص اپنی ہم کہا نہیں نے ہللا جو کہ ہے ہی بہتان یہ ہاں
یہیکہاہیں کہتے ہم جو ہے۔شائید کہ ہے ضروری بھی کرنا دور کو فہمی غلط اسنخواستہ خدا
کا وغیرہ سحر دقیانوسی کسی الھروف راقمتگ کی کرنےثابت کو وجود کے سحر لئے اس ہے قائل
ان کے متن کے قرآن بلکہ نہیں سے سحر دلچسپی کی الحروف ڈاال۔راقم لکھ مضمون یہ میں داؤ و
کر داخل معانی نظریاتی اپنے جگہ کی ان کر ہٹا کو معانی اصل کے جن ہے سے الفاظ حقیقیکے
جا دیا کہہ الفاظ کے ہللا کو انہے۔ تانا ہٹا سے جگہ کی اس کو چیز کسی اگر(displacement)ظلم
کے سحر ہیں؟ رہے کر کیا ساتھ کے الفاظ کے قرآن ہم پھر تو ہےبیان کے جود ومیںکی قرآنایک
اورفرمائیے۔ مالحظہآیت
َِّاسالن َُُيْعَأْاوُرَحَسْاْوَقْلَأ اَّمَلَفْاْوُقْلَأ َالَقٍيمِظَع ٍرْحِسِب واُاءَجَو ْمُوهُبَهْرَتْاسَو
ڈاال نے انہوں جب ڈالو تم :کہاتودیا کر زدہ خوف کرکے جادو پر آنکھوں کی لوگوںاوروہہی بڑا
الئے بنا جادو زبردست(۷:۱۱۶)
ہ سکتے بدل کیسے بیان باالئی کا قرآن آپ کرکے توڑ جوڑ وہاں سے یہاں اور ادھر سے ادھریں؟پھر
فالں کہہیں بضد آپ بھیتو ہے یہ نہیں یہ مطلب کا لفظ فالں اور ہے استعارہ کا بات فالں لفظ
کہ بتائے یہ کو آپ جو ہوتی نہیں نازل وحی خفی کوئی پر آپ محترماور ہے کیا مطلب کا لفظ فالں
نہ پیروی کی قرآن آپ کہ کے اس بجز ہے استعارہ کا بات کس لفظ فالںمکتباپنے بلکہ کرتےیںفکر ہ
نظر کے علما اپنے اور پیروی کیہیں رہے کرئع ضا وقت قیمتی اپنا میں اشاعت نشرو کی یات۔
کروں کیا مگر ہوں خواہ معذرت سے سب آپ میں تو ہو پہنچی ٹھیس کوئی سے بات کسی کو آپ اگر
خیاالت کے فکر مکتبہ خاص کسی کہ ہوں دیکھتا جبقرآنی غیر پر نام کے قرآن میں روشنی کی
کے علما اپنے لوگ لوح سادہ یہ کہ ہے کڑھتا کر سوچ یہ دل نئے جا یقین تو ہیں رہے چل بیان
کیوں قرآن اصل ہیں؟ رہے کر خراب کیوں آخرت اپنی کے کر تشہیر وتبلیغ کی الت خیا قرآنی غیر
صر اور صرف کو لوگوں ؟ پڑہتے نہیںدیتے؟نہیں کیوں درس ہی سے قرآن فدرس کے قرآن کیا
تک لوگوں خیاالت روایتی وہی تاکہ ہے؟ ضروری مطالعہ کا کتابچوں دیگر اور تفسیروں پہلے سے
کو کتابچوں اور تفسیروں ان چھوڑدیجئے جائے۔خدرا رہ پیچھے کا پیچھے پھر قرآن اصل اور پہنچیں
سلیم ِ عقل ذاتی اپنی صرف اورپڑہئے۔ قرآن سے
کرام ِ قاریناور فرعون میں روشنی کیصحیفوں والے ہونے نازل پہلے سے اس اور قرآن ہم اب
علما والے پلنے میں گود کی کمونزم جو ہیں دیکھتے کو معامالت ان کے السالم علیہ ٰموسی حضرت
بق کے ءتھے گئے پا طے سے شنید و گفت ول۔
اَي ىَوسُم َالَقَوَُيَِملاَْعلا ِِّبَّر نِّ
ِم ٌولُسَر ِِِّنِإ ُنْوَعْرِف
اور(السالم علیہ یٰموسنے)ج تمام میں بیشک !فرعون اے :کہارسول سے طرف کی رب کے ہانوں
(ہوں۷:۱۰۴)
- 4. ْمُكِِّبَّر نِّ
ِم ٍةَنِِّيَبِب مُكُتْئ ِج ْدَق َّقَْْلا ََّّلِإ ِِّاّلل ىَلَع َولُقَأ ََّّل نَأ ىَلَع ٌيقِقَحِإ ِِنَب َيِعَم ْل ِسَْرأَفَيلِِاَرْس
ہللا کہ ہے دیتازیب یہی مجھےسوا کے بات حق میں بارے کےرب تمہارے میں بیشک کہوں۔ نہ کچھ
کیطرفاسرائی بنی وُت سو ،ہوں الیا نشانی واضحپاس تمہارے سےکولبھیج ساتھ میرے
(دے۷:۱۰۵)
َِب ِْتأَف ٍةَآيِب َتْئ ِج َنتُكنِإ َالَقَُيِقِاقََّال َنِم َنتُكنِإ ا
(فرعوننے)ک تم اگر :کہاسامنے اسے تو ہو الئے نشانی وئی(ہو سچے تم اگر الؤ۷:۱۰۶)
ٌُيِبُّم ٌناَبْعُث َيِه اَذِإَف ُاهَََعىَقْلَأَف
پس(یٰموساپنا نے )السالم علیہعصاپھینکا(گیا بن اژدہا ًاصریح وقت اسی تو۷:۱۰۷)
َْملا َالَقٌيمِلَع ٌر ِاحََسل اَذَه َّنِإ َنْوَعْرِف ِمْوَق نِم ََُل
فرعون ِقومیہ بیشک :بولے سردار کےتو(ہے جادوگر ماہر بڑا۷:۱۰۹)
َينِر ِاشَح ِنِِآَدَْملا ِِف ْل ِسْرَأَوُاهَخَأَو ْه ِجْرَأْاُولاَق
معاملہ کے بھائی کے اس اور کےاس :کہا نے انہوںک مؤخر کواور دو رمیں شہروںکرنے جمع
(دو بھیج افراد والے۷:۱۱۱)
ٍيمِلَع ٍر ِاحَس ِِّلُكِب َوكُْتأَي
پاس تمہارے وہکو جادوگروں ماہر تمامآئیں لے(۷:۱۱۲)
َُيِبِالَغْلا ُنََْن َّانُكنِإ اارْجَََل اََنل َّنِإْاْولاَق َنْوَعْرِفُةَرَحَّالس َاءَجَو
تو آئے پاس کے فرعون جادوگر اوربشرطیکہ چاہیے ہونی جرتُا کچھ لئے ہمارے ًایقین :کہا نے انہوں
(آجائیں غالب ہم۷:۱۱۳)
َُيِبَّرَقُْملا َنَِمل ْمُكَّنِإَو ْمَعَن َالَق
(نے فرعون)(گے جاؤ ہو سے میں والوںقربت تم بیشک اور !ہاں :کہا۷:۱۱۴)
وُكَّن نَأ اَّمِإَو َيِقْلُت نَأ اَّمِإ ىَوسُم اَيْاُولاَُيِقْلُْملا ُنََْن َن
(نے جادوگروں)آپ تو یا !یٰموس اے :کہاپھینکیںہی ہم یاپھینکنے(ہوجائیں والے۷:۱۱۵)
ٍيمِظَع ٍرْحِسِب واُاءَجَو ْمُوهُبَهْرَتْاسَو َِّاسالن َُُيْعَأْاوُرَحَسْاْوَقْلَأ اَّمَلَفْاْوُقْلَأ َالَق
- 5. (السالم علیہ یٰموسنے)تم :کہاپھینکونے انہوں جبتو پھینکاکرکے جادو پر آنکھوں کی لوگوں
دیا کر زدہ خوفاورالئے بنا جادو زبردست ہی بڑا(۷:۱۱۶)
َنوُكِْفأَي اَم ُفَقْلَت َيِه اَذِإَف َاكَََع ِْقلَأ ْنَأ ىَوسُم ََلِإ اَنْيَحْوَأَو
ٰموسی نے ہم اورعصا اپنا کہ فرمائی وحی کوپھینکتووکرنےتلف کو چیزوں کردہ وضع کی ان ہ
(لگا۷:۱۱۷)
َنوُلَمْعَيْاوُانَكاَم َلَطَبَو ُّقَْْلا َعَقَوَف
(گیا ہو خطا عمل کا ان اور ہوا باال بول کا سچائی ًایقین۷:۱۱۸)
َينِرِاغَصْواُبَلَقانَو َكِالَنُهْاوُبِلُغَف
پر ان ًایقینغلبہ وہیںہلکے وہ اور ہوگیا حاصلگئے پڑ(۷:۱۱۹)
َينِد ِاجَسُةَرَحَّالس َيِْقلُأَو
پڑے گر میں سجدہ جادوگر اور(۷:۱۲۰)
َنوُكِْفأَي اَم ُفَقْلَت َيِه اَذِإَف ُاهَََع ىَوسُم ىَقْلَأَف
ڈاال عصا اپنا نے ٰموسی پھرتوہی ًافور وہکو چیزوں کردہ وضع کی ) گروں (جادو انلگا نگلنے
(۲۶:۴۵)
َيِْقلُأَفَينِد ِاجَسُةَرَحَّالس
سجدہ جادوگر سارے پسہوگئے ریز(۲۶:۴۶)
َُيَِملاَْعلا ِِّبَرِب َّانَآم ُوالاَق
، کہا(آئے لے ایمان پر پروردگار کے جہانوں سارے ہم۲۶:۴۷)
َنوُارَهَو ىَوسُم ِِّبَر
(پر رب کے ہارون اور ٰموسی۲۶:۴۸)
ِرْسَأ ْنَأ ىَوسُم ََلِإ اَنْيَحْوَأَوَنوُعََّبتُّم مُكَّنِإ يِاقَبِعِب
- 6. یٰموس نے ہم اورمی تم کہ بھیجی وحی طرف کیرا راتوں کو بندوں رےتلے، جاؤ نکل کربیشک
(گا جائے کیا تعاقب تمہارا۲۶:۵۲)
َينِر ِاشَح ِنِِاَدَْملا ِِف ُنْوَعْرِف َلَسَْرأَف
(دئیے بھیج ہرکارے میں شہروں نے فرعون پھر۲۶:۵۳)
ٍونُيُعَو ٍَّاتنَج نِّ
ِم مُاهَنْجَرْخَأَف
(کیا باہر نکال سے چشموں اور باغوں کو )(فرعونیوں ان نے ہم پس۲۶:۵۷)
ٍيِرَك ٍامَقَمَو ٍزوُنُكَو
(سےبھی گاہوں قیام نفیس اور خزانوں اور۲۶:۵۸)
َُيِقِرْشُّم مُوهُعَبَْتأَف
نکلتے سورج پھرپ چل میں تعاقب کے نُا لوگ یہ ہیڑے(۲۶:۶۰)
َنوُكَرْدَُمل اَّنِإ ىَوسُم ُابَحْصَأ َالَق ِانَعْمَْْلا َاءَرَت اَّمَلَف
دون جب پھرہوئیں سامنے آمنے جماعتیں وں،(علیہ یٰموسکہا نے ساتھیوں کے )السالم،ضرور ہم
(گئے پکڑے۲۶:۶۱)
َرْحَْبلا َاكَََعِِّب بِرْضا ِنَأ ىَوسُم ََلِإ اَنْيَحَْوأَفِيمِظَْعلا ِقْوَّطالَك ٍقْرِف ُّلُكَناَكَف َقَلَفانَف
یٰموس نے ہم پھرپ دریا عصا اپنا کہ بھیجی وحی طرف کیدریاپس ،مارو راور گیا پھٹکااسہر
(گیا ہو مانند کی پہاڑ زبردست ٹکڑا۲۶:۶۲)
یعلیہ ٰموسی بلکہ رکانہیں دریا سے مارنے عصا کے السالم علیہ ٰموسی کہ ہے جاتا کہا بھی ہاں
موجوں کی نی پا جب کیا عبور بحفاظت وقت اس دریا نے ساتھیوں کے ان اور السالم(tides)رخ کا
خشک میں درمیان کے دریا سے وجہ کی نے ہو جانب بائیں اور دائیںانتہائیآیا نکل راستہ کا یتھا
۔بائیں دائیں موجیں کی پانی کیا پار دریا نے ساتھیوں کے ان اور السالم علیہ ٰموسی جونہیاطراف
دریا فرعون بمع فوج کی فرعون والی آنے میں تعقب کے ان اور گئیں پہنچ واپس میںبیچ کے دریا سے
ہوگئی۔ غرق میںنہی ثابت بات کی ان تو سے قرآنموجوں کی پانی نے دانوں قرآن ان البتہ ہوتی ں
مظہر سائنسی کو ملنے باہم دوبارہ آکر واپس اور جانے بائیں دائیں کے(scientific
phenomenon)پر دینے قرارضرورہے۔ کیا ء اکتفابھی نے الحروف راقم سائنس بہت تھوڑی
معجزہ سائنسی کوئی ایسا تو پر زمین اس سےْا مگر ہے پڑھی(phenomenon)میںجس مالنہیں
بیچو کے اس کر پھاڑ کو دریا کسی لہریں خونخوار ہوئیں مارتی ٹھیں ٹھا کی دریا کسیںبخشک یچ
- 7. جائیں نکل بائیں دائیںہوئیں بناتی راستہکی آن پھر ہیں ر ٹھہری ساکن و جامد وہیںتک دیر کچھ اور
کردیں۔ نہس تھس کچھ سب کرپہنچ میںبیچ کے دریا میں آنیہی بھی میں تھیوری سائنسی کی موجوں
اتنی سے سطح کی دریا جو آتاہے میں عمل لئے کے وقتقلیل ایک ارتعاش کا لہروں کہ ہے پڑہا
ہوتا نہیں میں گھرائیلگے۔ دینے ئی دکھا زمین سطح یا تلہ کا دریا کہنے سب ہم بھی پر طور عملی
اور طرف کی کناروں کے سمندر اور دریا رخ اور بڑہاؤ کا موجوں بلکہ نہیں بائیں دائیں کہ ہے دیکھا
ہے لوٹتا میں دریا واپس سے کناروںجو بائیں دائیں عکس بر کے کناروں کے سمندر اور دریا کسی ۔
ارترفتار اور بہاؤ کے پانی وہ ہے دیتا دکھائی عاشحمت مزا میں(resistance)رگڑ اور
(friction)ب بنائے جگہ خالی میں بیچ اور ہے ہوتا سے وجہ کیچلتی ئیں ہو چھلتیْا موجیں غیر
ہیں بناتی راستہ کا گزرنے میں درمیان موجیں یہ کہ کرناثابت یہ کر دیکھ کو موجوں چھلتیْا ان ہیں۔
تار لگا رکے بغیر موجیں یہ کیونکہ ہے بات والی مارنے بٹہ پر عقلایک موجیں یہ اور ہیں چلتی
ہیں۔ ہوتی ئی ہو جڑی ساتھ کے دوسرےایک اور ہوئیں چڑھی اوپر کے دوسرےمبھی پر طور نطقی
دشمن اگرہو لگا پیچھے طرح اسہو قریب جانا لیا پکڑ اور ئے ہوجا بھی سامنا آمنا سے اس کہ
(۲۶:۶۱)کہ کرتا دیکھا نہیں رخ کا موجوں کوئی ہوکر کھڑا کنارے کے دریا توبیچ کے دریا کب
نکلیں ہم اور بنے راستہ میںبازی کی جان تو پر قع مو۔ایسےپیچھے اور پانی ہے۔آگے پڑتی نا لگا
نہیں۔ سے دشمن مگر ہے جاسکتی کی تو امید کی نکلنے بچ سے پانی تو ہو دشمناسرائ بنی پھرکےیل
ترین قلیل کے آنے واپس کے لہروں نے جنہوں تھے نہیں ہی نوجوان پھرتیلے صرف میں قافلے اس
پلک تک کنارے دوسرے سے کنارےایک میں وقفےمیں قافلے کرلیا۔اس عبور دریا ہی جھپکتے
سبھی بیمار اور جوان ، عورتیں ، بچے ، بوڑھےلوگ کے قسمدریا میں بھر لمحہ جو تھے شامل
علیہ ٰموسی اور گیا ڈوب جو تھا قریب کے ان بھی دشمن تھے۔ رکھتےنہیں سکت کی کرنے عبور
! گیانکل سالمت صحیح میں آڑ کی موجوں قافلہ کا السالمہوئی نہیں ثابت بات کی آپ تو سے قرآن
چ ساتھ کا آپ بھی نے منطق اور سائنس کہ افسوس مگردیا۔ ھوڑہی ایسا نہیں کہ ہیں بضد آپ بھی پھر
جو ہے کارستانی کی علما انہیں یہ ہیں۔ قائل کے یات نظر کے کمونزم بلکہ نہیں قرآن آپ تو تھا ہوا
کے نظریات کمونسٹبھی خودتھے مل حانے انہوں اورکیا بھی پرچار کر کھل کانظریات انہیں
ایسی ہی نزم کمو صرف کیونکہیا جائے بن سانپ عصا میں جس مانتا نہیں کو چیزوں مادی غیر
نے آ جبکہ مانتے نہیں بھی کو زندگی کیآخرت پھر تو ٹھہرادے۔کمونسٹ کو پانی کے دریا چلتے
ہے۔ حصہ الزمی کا ایمان کے آپ زندگی والی
باالئیآیاتہے آتی سامنے بھی بات یہ سے مطالعہ کےجا کہپہلے سے آمد کی دوگروں
کر تمام حجت اپنی پر حواریوں کے اس اور فرعون السالم علیہ ٰموسی حضرتاور تھے چکے
ہوئیں دی سے طرف کی ہللا انہیںنشانیاںبھیاپنے نے فرعون بعد کے جس تھے چکے دکھا
ٰسی مو حضرت اور چاہی مدد سے ان کر بال اجالس کا درباریوںکے کرنے زیر کو السالم علیہ
ب لئےمیں جس ہوا مشورہ صالح اقائدہکے ان اور السالم علیہ ٰموسی حضرت کہ پائی طے بات یہ
کرا سے جادوگروں گرامی نامی مقابلہ کا ان بالکر کو السالم علیہ ہارون حضرت بھائیجائے یا
اورکو قصے اسلئے کے ہمیشہکرد تمامگر جادو فرمان نا یہ کہ ہے ہوتا پیدا یہ سوال جائے۔ یا
کے کرنے مقابلہ سے لسالم ا علیہ ٰموسی حضرت نے امراء درباری کے اس اور فرعون جنہیں
ہوگئے؟ قائل کیسے سے باتوں محض دیکھے کچھ بنا وہ بالیاتھا کر کھوج سے دور دور لئے
بھ یہ قرآن جبکہکی جانے کئے شمار میں مقربین کے فرعون عوض کے کام اس کہبتاتاہے ی
دریائے کے لندن اگر تھی۔ طے درمیان کے فرعون اور گروں جادو ان بھی اجرت کشش پر
ہاتھ پر چھت کی بس منزلہ دو کیرنگ سرخ والی چلنے میں لندن اور کر چل پر پانی کے تھیمز
ینمو ڈا واال کرنے ہرہ مظا کا ڑنےْا میں ہوا کر رکھ(Dynamo)نوجوان سا معمولی ایک نامی
- 8. سانپ تے کھا بل لہراتے کو ہار کے گلے کے عورت کسی میں مجمے بھرے عام ِسر کرکے مشق
علماء ان اژدہا کا عصا کے السالم علیہ ٰموسی حضرت کہ ہے وجہ کیا تو ہے سکتا دکھا میں شکل کی
کی آیات صریح کی قرآن جنہوں یا د نہ دکھائی کومیں مخالفتقرآنی غیرا ؟ ڈالیں لکھ تفسیریںنٹر
ینمو ڈا خود آپ کر جا پر نیٹ(Dynamo)ہیں سکتے دیکھ مظاہرہ کا مشق کیرہنے میں لندن اور
ینمو ڈا حضرات والے(Dynamo)کو سیاحوں کے پھر گھوم پر مقامات سیاحتی کے لندن کو
آنکھ اپنی ہوئے تے دکھا شعبدےسکتے آ باز سے عقائد قرآنی غیر کے علماء اپنے کر دیکھ سے وں
ہیں۔
خود نے ٰتعالی ہللا پہلے سے پہنچنے میں دربار کے فرعون مشق یہ کو السالم علیہ ٰموسی حضرت
فرمائیے۔ مالحظہ کروائی۔
اارِبْدُم ََّلَو ٌّانَج اَهََّنأَك ُّزَتْهَت اَآهَر اَّمَلَف َاكَََع ِْقلَأ ْنَأَوَكَّنِإ ْفَََت ََّلَو ْلِبْقَأ ىَوسُم اَي ْبِِّقَعُي ََْلَوَُيِنِم ْاْل َنِم
بل طرح کیسانپ الٹھی وہ کہ دیکھا نے ٰٰؑموسی کہ جونہی الٹھی۔ اپنی دےپھینک )کہ گیا دیا (حکم اور
، ٰٰؑموسی )ہوا (ارشاد دیکھا۔ نہ بھی کر مڑ نے اس اور بھاگا کر پھیر پیٹھ وہ تو ہے رہی کھااو آ پلٹر
ہے۔ محفوظ بالکل تو ،کر نہ خوف(۲۸:۳۱)
َهْرُب َكِانَذَف ِبْهَّالر َنِم َكَاحَنَج َكَْيلِإ ْمُمْضاَو ٍوءُس ِْريَغ ْنِم َاءَضْيَب ْجُرََْت َكِبْيَج ِِف َكَدَي ْكُلْاساِهِئَلَمَو َنْوَعْرِف ََلِإ َكِِّبَّر نِم ِانَن
َُيِق ِاسَفاامْوَقواُانَكْمُهَّنِإ
سے )وجہ (کی ہونے دور خوف اور گا آئے نکل سفید کے عیب کسی بغیر تو ڈالو میں گریبان ہاتھ اپنا
)ساتھ کے (ان ہیں سے طرف کی پروردگار تمہارے دلیلیں دو یہ سیکڑلو۔ طرف اپنی کو بازو اپنے
کہ جاؤ پاس کے درباریوں کے اس اور فرعونبیشکہیں لوگ نافرمان وہ(۲۸:۳۲)
ک توراتالخروج صحائف ے(Exodus)۱۲-۷کاحا لئے کے مطالعہ کے لوگوں ان ترجمہ
عصا کا السالم علیہ ٰموسی حضرت کہ ہیں کرتے تبلیغ کی بات اس سے شور زور جو ہے ضر
صرف کا ئل دال ان کے السالم علیہ ٰموسی بیان یہ کا قرآن بلکہ تھا بنا نہیں سانپ پر طور عملی
ف نے انہوں سے جن ہے استعارہ ایککےاسرائیل بنی کے کر قائل کو رفقاء کے اس اور رعون
کہ ہیں بتاتی آیات کی صحیفوں والے ہونے نازل پہلے سے قرآن تھا۔جبکہ کرایا واگزار کو لوگوں
ٹڈیاں اور جوئیں ، مکھیاں ،مینڈک بلکہ بنا نہیں ہی سانپ صرف سے ء عصا کے السالم علیہ ٰموسی
اسر بنی فرعون کیونکہ بنیں تکپھرتارہا۔وہاں سے زبان اپنی کرکے وعدہ بار بار کا چھوڑنے کوائیل
آئیں آندھیاں اور آئے طوفان ،گیا بن خون پانی ، آئیں ۔بیماریاں تھی نہیں بات والی تفہیم و افہام کوئی
ص خا اپنی نے ٰتعالی تبارک ہللا تک جب رہا اڑا پر نافرمانی اور ضد اپنی تک وقت اس فرعون مگر
حکمیا۔ چھڑا نہیں سے چنگل کے فرعون کو بندوں اپنے کرکے استعمال عملی ِ ت
بننا سانپ کا عصا کے ٰموسی
8،کہا سے رون ہا اور ٰموسی نے خداوند“9سے رون ہا گا۔ کہے کو نے دکھا معجزہ سے تم فرعون
وقت سیُا گا ہو رہا دیکھ فرعون وقتجس کہنا۔ کوپھینکنے پر زمین عصا کا سُائ جا بن سانپ عصاے
گا۔”
- 9. 10اپنا نے رون ہا کی۔ تعمیل کی حکم کے خداوند اور گئے پاس کے فرعون رون ہا اور ٰموسی لئے ِسا
گیا۔ بن سانپ عصا دیکھتے ہی دیکھتے کے عہدیداروں کے سُا اور فرعون پھینکا۔ نیچے عصا
11یا۔ الُب کو دوگروں جا اور ں عالمو اپنے نے فرعون لئے ِساسے دو جا اپنے بھی نے لوگوں نُا
کئے۔ ہی جیسا کے ہارون12رون ہا لیکن گئیں۔ بن سانپ وہ اور پھینکی پر زمین ٹھیاں ال اپنی نے نہوںُا
لیا۔ کھا کو ٹھیوں ال نُا نے ٹھی ال کی13تھا۔ کہا نے خداوند جیسا ہوا ہی ویسا یہ گیا۔ ہو ّیدض فرعون
کی رون ہا اور ٰموسی نے فرعوندیا۔ کر ر انکا سے ننےُس باتالخروج ۔ تورات(Exodus)۱۳-۸:۷
بننا خون کا پانی
14،کہا سے ٰموسی نے خداوند تب“کر منع سے ڑنے چھو مصر کو لوگوں فرعون ہے۔ پر ضد فرعون
ہے۔ تا15عصا اس ؤ۔ جا رے کنا کےنیل دریائے ساتھ کے سُا گا۔ ئے جا پر دریا فرعون سویرے صبح
کوتھا۔ بنا سانپ جو لو لے ساتھ اپنے16رے تمہا کو ہم نے خداوند کے لوگوں عبرانی : کہو یہ سے سُا
کر عبادت میری کو لوگوں میرے ہے۔ کہا لئے کے کہنے یہ سے تم مجھے نے خداوند ہے۔ بھیجا پاس
ہ دھرا نہیں کان پر بات کی خداوند تک ابھی نے مُت دو۔ جانے میںریگستان لئے کے نےے۔17لئے اس
ِسا کی تھ ہا اپنے میں ہوں۔ خداوند میں کہ گے لو جان تم سے جس گا کروں ایسا میں کہ ہے کہتا خداوند
گا۔ ئے جا بدل میں خون نیل ئے دریا اور گا ماروں میں نی پا کےنیل دریائے کر لے کو ٹھی ال18تب
بو بد سے دریا اور گی ئیں جا مر ں مچھلیا کی نیل ئے دریاگ لو مصری اور گی ئے جا ہو شروع آنا
گے۔ سکیں پی نہیں نی پا سے دریا”
19: دیا حکم یہ کو ٰموسی خداوندنے“تما اور بوں ال تا اور جھیلوں ،نہروں ،ندیوں وہ کہو سے رون ہا
ایسا وہجب ئے بڑھا کو عصا کے تھ ہا اپنے ہیں تے کر حاصل پانی لوگ کے مصر جہاں پر جگہوں
گا کرےبھی کا گھڑوں کے پتھر اور لکڑی کہ تک یہاں پانی سارا گا۔ ئے جا بدل میں خون پانی سارا تو
گا۔ ئے جا بدل میں خون پانی”
20دریا اور ئی ٹھا ُا کو ٹھی ال نے سُا کیا۔ ویسا تھا حکم جیسا کا خداوند نے رون ہا اور ٰموسی لئے اس
ا فرعون یہ نے سُا را۔ ما پر پانی کے نیل ئےسارا کا دریا پھر کیا۔ سامنے کے عہدیداروں کے سُا ور
گیا۔ ہو تبدیل میں خون پانی21مصری لئے ِسا لگی۔ آنے بدبو سے دریا اور گئیں مر مچھلیاں میں دریا
تھا۔ خون طرف ہر میں مصر تھے۔ سکتے پی نہیں پانی سے دریا
22نے نہوںُا اور ئی دکھا گری دو جا اپنی نے گروں دو جاہو ّیدض فرعون لئے ِسا کیا۔ ہی ویسا بھی
تھا۔ کہا نے خداوند جیسا ہوا ہی ویسا ٹھیک یہ کیا۔ ر انکا سے ننےُس کی رون ہا اور ٰموسی اور گیا
23کیا۔ انداز نظر کو سُا نے فرعون کیا نے ہارون اور ٰموسی کچھ جو گیا۔ چال گھر اپنے اور پلٹا فرعون
24پ نہیں پانی سے دریا مصریکے دریا نے نہوںُا لئے کے پانی کے پینے لئے ِسا تھے۔ سکتے ی
دے۔ کھو کنویں طرف چاروںالخروج ۔ تورات(Exodus)۲۴-۱۴:۷
مینڈک
- 10. 25گئے۔ گذر دن سات بعد کے جانے لے بد کے نیل دریائے سے طرف کی خداوندالخروج ۔ تورات
(Exodus)۲۵:۷
8،کہا سے ٰموسی خداوندنے تب“فرعون، ہے کہتا یہ خداوند کہ کہو کو سُا اور ؤ جا پاس کے’
دو۔ جانے لئے کے نے کر عبادت میری کو آدمیوں میرے2تو ہے روکتا سے نے جا کو ان فرعون اگر
گا۔ ں دو بھر سے کوں مینڈ کو مصر میں3نکلیں سے دریا وہ گا ئے جا بھر سے کوں مینڈنیل دریائے
گ میں گھروں رے تمہا اور گےمیںبستروں رے تمہا اور کمروں کے سونے رے تمہا وہ گے۔ سیںُھ
باورچی ،میں گھروں کے لوگوں رے تمہا اور میں گھروں کے عہدیداروں رے تمہا مینڈک گے۔ ہوں
ہونگے۔ میں گھڑوں کے پانی رے تمہا اور میں خانہ4رے تمہا اوپر رے تمہا طرح ری پو مینڈک
عہدیدارو رے تمہا اور پر لوگوںگے۔ ں ہو پر ں”
5،کہا سے ٰموسی نے خداوند تب“وپرُا کے اورجھیلوں دریاؤں نہروں کو عصا اپنے وہ کہو سے ہارون
گے۔ ئیں جا بھر میں ملک کے مصر کر نکل ہر با مینڈک اور ئے ٹھاُا”
6پانی مینڈک اور یا ٹھا ُا تھ ہا وپرُا کے سُا تھا پانی بھی جہاں میں مصر ملک نے رون ہا تببا سےہر
دیا۔ڈھک کو مصر ملک رے پو اور گئے ہو شروع آنے
7آئے۔ لے مینڈک میں مصر ملک بھی وہ کیا ہی ایسا سے جادو اپنے بھی نے گروں دو جا
8،کہا نے فرعون یا۔ الُب کو رون ہا اور ٰموسی نے فرعون“میرے اور پر مجھ وہ کہ کہو سے خداوند
ت ئے ہٹا کو مینڈکوں سے پر لوگوںگا۔ دوں نے جا کو دینے قربانی لئے کے خداوند کو لوگوں میں ب”
9،کہا سے فرعون نے ٰموسی“آپ میں ئیں۔ جا چلے مینڈک کہ ہیں چاہتے کب آپ کہ ئیں بتا یہ مجھے
اور کو آپ مینڈکتب گا۔ کروں ُعاد لئے کے عہدیداروں کےآپ اور لئے کے لوگوں کے آپ لئے کے
د ڑ چھو کو گھروں کے آپگے۔ ئیں جا رہ میں دریا صرف گے۔مینڈک یں10”،کہا نے فرعون“کل”
،کہا نے ٰموسی“جیسا کے خداوند کہ گا ہو معلوم کو آپ طرح اس گا۔ ہو ہی ویسا ہیں چاہتے آپ جیسا
ہے۔ نہیں خدا ئی کو دوسرا11ڑ چھو کو لوگوں کے آپ کو عہدیداروں کو گھر کے آپ کو آپ مینڈک
مینڈک گے۔ دیںگے۔ئیں جا رہ میں دریا صرف”
12کے فرعون جنہیں لئے کے مینڈکوں ان نے ٰموسی ئے۔ ہو رخصت سے فرعون رون ہا اور ٰموسی
را۔ کاُپ کو خداوند تھا بھیجا نے خداوند خالف13مینڈک تھا۔ کہا نے ٰموسی جو کیا وہ نے خداوند اور
گئے۔ مر میں کھیتوں اور میںآنگن کے گھر میں گھروں41کئی کے کر جمع کو مینڈکوں نے لوگوں ان
گیا۔ بھر سے بو بد ملک را پو اور دیئے۔ لگا ڈھیر15پا نجات سے ں مینڈکو وہ کہ دیکھا نے فرعون جب
کر سے اس نے رون ہا اور ٰموسی کہ جیسا کیانہیں ویسا نے فرعون گیا۔ ہو ّیدض پھر وہ تو ہیں گئے
طر سیُا لکل با یہ تھا کہا کو نےتھا۔ کہا نے خداوند جیسا ہوا حالخروج ۔ تورات(Exodus)۱۵–۱:
۸
ئیں جو
16،کہا سے ٰموسی نے خداوند تب“گرد کی زمین اسے اور ئے اٹھا عصا اپنا وہ کہ کہو سے رونہا
گے۔ئیں جا بن ئیں جو گرد سارے جگہ ہر میں مصر تب رے ما پر غبار”
- 11. 17نے رون ہا کیا۔ یہ نے نہوںُامصر اور را ما میںدھول پر زمین اور یا ٹھا ُا کو عصا کے تھ ہا اپنے
گئیں۔ چھا پر آدمیوں اور جانوروں جوئیں گئیں۔ بن ئیں جو دھول طرف ہر میں
18سے گرد کی زمین گر جادو لیکن ہا چا نا کر ہی ویسا اور کیا استعمال کا جادو اپنے نے گروں دو جا
ئیں جو سکے۔ بنا نہ ئیں جورہیں۔ ئی چھا پر جانوروں اور آدمیوں19فرعون نے ں دوگرو جا لئے اسی
ویساٹھیک یہ دیا۔ کر انکار سے ننےُس کی ان فرعون لیکن ہے کیا یہ ہی نے قت طا کی خدا کہ کہا سے
تھا۔ کہا نے خداوند جیسا ہوا ہیالخروج ۔ تورات(Exodus)۱۹–۶۱:۸
یاںّھمک
20سے ٰموسی نے خداوند،کہا“سے سُا گا۔ ئے جا پر دریا فرعون ؤ۔ جا پاس کے فرعون اور ٹھوُا صبح
، ہے رہا کہہ خداوند کہ کہو’بھیجو۔ لئے کے عبادت میری کو لوگوں میرے21کو لوگوں میرے تم اگر
رے تمہا اور اوپر رے تمہا مکھیاں ،نگی ہو یاںّھمک میں گھروں رے تمہا تو گے دو جانے نہیں
عہدیداروںجا بھر سے مکھیوں گھر کے مصر گی۔ ئیں جا چھا اوپر کے لوگوں رے تمہا اور وپرُا کے
گی۔ ئے جا بھر سے مکھیوں بھی زمین گے۔ ئیں22سلوک ویسا ساتھ کے لوگوں کے جشن آج میںلیکن
مل اس یہاں خداوند میں کہ گا ہو معلوم کو تم طرح اس گی۔ ہو نہیں مکھی ئی کو وہاں گا۔ کروں نہیںک
ہوں۔ میں23ثبوت میرا یہی گا کروں ؤ برتا مختلف سے لوگوں رے تمہا ساتھ کے لوگوں اپنے کل میں
گا ہو”۔
24گھر کے فرعون مکھیاںآئیں میں مصر مکھیاں جھنڈ کے جھنڈ کہا۔ نے سُا جو کیا وہی ، نے خداوند
ملک رے پو مکھیاں گئیں۔ بھر میں گھر کے عہدیداروں تمام کے سُا اورمکھیاں گئیں۔ بھر میں مصر
تھیں۔ رہی کر تباہ کو ملک25لوگوں ان نے فرعون ، یا الُب کو رون ہا اور ٰموسی نے فرعون لئے اس
،کہا سے“کرو۔پیش قربانی میں ملک اسی کو خدا خداوند اپنے لوگ مُت”
26،یا فرما نے ٰموسی لیکن“ہم کہ ہیں سوچتے گا۔مصری ہو نہیں ٹھیک نا کر ویساک خدا خداوند رے او
ہیں تے کر ایسا یہاں لوگ ہم اگر لئے اس ہے۔ بات بھیانک ایک نا کرپیش ربانیُق کر ر ما کو جانوروں
گے۔ لیں ڈا ر ما ہمیں اور گےپھینکیں پتھر پر لوگوں ہم وہ گے۔ دیکھیں ہمیں مصری تو27کو لوگوں ہم
اپنے ہمیں اور دو نے جان میں ریگستان تک دن تینہے بات یہی دو۔ نے کرپیش قربانی کو خدا خداوند
ہے۔ کہا کو نے کر سے لوگوں ہم نے خداوند جو”
28،کہا نے فرعون لئے اس“کو خدا رے تمہا خداوند میںریگستان اور گا۔ دوں نے جا کو لوگوں تم میں
تم اب چاہئے جانا نہیں دور زیادہ کو لوگوں تم لیکن گا۔ ں دو نے کرپیش قربانیلئے میرے اور ؤ جا
کرو۔ دعا”
29،کہا نے ٰموسی“تمہارے سے تم وہ کل شاید کہ گا کروں دعا سے خداوند اور گا ؤں جا میں دیکھو
پیش قربانیاں لئے کے خداوند لوگ تم لیکن لے۔ ہٹا کو مکھیوں سے عہدیداروں رے تمہا اور سے لوگوں
وکو۔ُر مت سے نے کر”
30پ کے فرعون ٰموسی لئے اسکی۔ دعا سے خداوند اور گیا سے اس31جو کیا وہی نے خداوند اور
کو لیا۔ ہٹا سے لوگوں کےسُا اور عہدیداروں کے سُا ، فرعون کو مکھیوں نے خداوند کہا۔ نے ٰموسی
- 12. رہی۔ نہیں مکھی ئی32دیا۔ نے جا نہیں کو لوگوں نے سُا اور گیا ہو ّیدض پھر فرعون لیکن۔ تورات
الخروج(Exodus)۳۲-۲۰:۸
بیماریاںکو جانوروں کے کھیت
9: کہو سے سُا اور ؤ جا پاس کے فرعون ، کہا سے ٰموسی نے خداوند تب“خداوند کا لوگوں عبرانی
، ہے کہتا خدا’دو۔ جانے کو لوگوں میرے لئے کے عبادت میری2‘ان اور رہے روکتےانہیں تم اگر
رہے۔ تے کر منع سے جانے کو3یعنی پر جانوروں کے کھیتوں رے تمہا سے طاقت اپنی خداوند پھر
گا۔ ئے ال بیماریاں بھیانک پر مینڈھوں اور بکریاں ، ،بیل ئے گا،ونٹُا ، گدھے ، گھوڑے4بنی خداوند
ئی کو کااسرائیلیوں بنی گا۔ کرے ؤ برتا الگ سے جانوروں کے مصر ساتھ کے جانوروں کےاسرائیل
منہیں جانورگا۔ رے5دیگا۔ نے ہو واقعہ میں ملک اس خداوند کل ہے۔ دیا کر طئے وقت نے خداوند”‘
6گئے۔ مر جانور تمام کے کھیت کے مصر صبح دوسری تھا۔ کہا نے اس جیسا کیا ہی ویسا نے خداوند
مرا۔ نہیں ئی کو سے میں جانور کےاسرائیلیوں بنی لیکن7لئے کے دیکھنے یہ کو لوگوں نے فرعون
نہیں کو لوگوں نے اس رہا قائم پر ضد فرعون نہیں۔ یا مرا جانور ئی کو کااسرائیلیوں بنی کیا کہ بھیجا
دیا۔ جانےالخروج ۔ تورات(Exodus)۷-۱:۹
پھنسیاں اور پھوڑے
8،کہا سے رون ہا اور ٰموسی نے خداوند“کے فرعون تم ٰموسی اور لو راکھ کی بھٹی میں یّھمٹاپنی
سامپھینکنا۔ میں ہوا کو راکھ نے9یہ گی۔ ئے جا پھیل میں مصر ملک رے پو اور گی ئے جا بن دھول یہ
)پھوٹ زخم ( پھنسی ڑے پھو پر چمڑی گی پڑے میں مصر پر جانور یا آدمی کسی بھی جب ُھولد
گے۔نکلیں”
10کھڑے سامنے کے فرعون اور گئے وہ تب لی۔ راکھ نے رون ہا اور ٰموسی لئے اساور گئے ہو
لگے۔ نے ہو شروع پھوڑے کو جانوروں اور انسانوں اور پھینکی میں ہوا کو راکھ نے ٰموسی11جادو
تھے۔ گئے ہو ڑے پھو بھی کو گروں دو جا کہ کیوں سکے روک نہ سے نے کر ایسا کو ٰموسی گر
تھا۔ ا ہو ہی ایسا میں مصر سارے12ئے بنا ّیدض کو فرعون نے خداوند لیکننے فرعون لئے اس رکھا۔
تھا۔ کہا سے ٰموسی نے وند خدا جیسا ہوا ہی ویسا یہ دیا۔ کر انکار سے ننےُس کو رون ہا اور ٰموسی
الخروج ۔ تورات(Exodus)۱۲–۸:۹
ولےُا
13،کہا سے ٰ موسی نے خداوند تب“عبرانی کہ کہو سے اس ؤ۔ جا پاس کے فرعون اور ٹھوُا صبح
خداو کا لوگوں، ہے کہتا خدا ند’دو۔ جانے لئے کے عبادت میری کو لوگوں میرے14اپنی میں اب
معلوم تمہیں تب گا۔ کروں استعمال خالف کے لوگوں رے تمہا اور عہدیداروں رے تمہا ، قدرت ساری
ہے۔ نہیں خدا ئی کو ُوسراد میں ُنیاد جیسا میرے کہ گا ہو15ہ سکتا کر استعمال کا قت طا اپنی میںوں
گی۔ دے کر ختم سے زمین کو لوگوں تمہارے اور تمہیں جو ہوں سکتا پھیال ی ر بیما ایسی میں اور
16زمین ساری لئے اس سکوں۔ دکھا طاقت اپنی تمہیں میں کہ تا ، دی طاقت تمہیں نے میں اسلئے ،ہاں
گے۔ جانیں نام میرا لوگ کے17نہی انہیں تم ہو۔ خالف کے لوگوں میرے بھی اب تمہو۔ رہے دے جانے ں
18آج بنا مصر ملک سے جب گا۔ برساؤں بارش کی اولے کے قسم بھیانک وقت اسی میں کل لئے ِسا
- 13. گی۔ ہو آئی نہیں کبھی بارش کی اولے ایسے میں مصر تک19رکھنا۔ میں جگہ محفوظ کو جانوروں اپنے
لینا۔ رکھ پر جگہوں محفوظ ضرور اسے ہے میں کھیتوں را تمہا کچھ جویا انسان بھی ئی کو کہ کیوں
سب ان گا ہو رکھانہیں اندر کے گھروں رے تمہا کچھ جو گا۔ ئے جا را ما گا ہو میں میدانوں جو جانور
گے۔ پڑیں اولے پر”‘
20اپنے جلدی جلدی نے لوگوں نُا دیا۔ دھیان کچھ پر پیغام کے خداوند نے عہدیداروں کچھ کے فرعون
گھر کو غالموں اور جانوروںلیا۔ رکھ میں21نہیں پرواہ کی پیغام کے خداوند نے لوگوں دوسرے لیکن
گئے۔ ہو تباہ تھے میں میدانوں باہر جو غالم اور جانور کے لوگوں ن ا کی
22،کہا سے ٰموسی نے خداوند“،انسانوں کے مصر سارے تب ؤ۔ ٹھا ُا اوپر میں ہوا کو بازؤں اپنے
ا پر پودوں کے کھیتوں اور جانوروںگے۔ ئیں جا ہو شروع گرنا ولے”
23زمین خداوندنے اور بھیجیں۔ بجلیاں اور گرج نے خداوند تب یا اٹھا میں ہوا کو عصا اپنے نے ٰموسی
سائے۔ بر اولے پر24ملک سے جب تھی۔ رہی چمک بجلی ساتھ کے اولوں اور تھے رہے پڑ اولے
پ نہیں اولے خطرناک ایسے تک اب سے وقت اس تھا بنا مصرتھے۔ ڑے25کر لے سے انسانوں
تمام میں کھیتوں نے اولوں اور تھا۔ گیا ہو برباد سے اولے تھا بھی کچھ جو میں کھیتوں تک جانوروں
دیا۔ ڑ تو بھی کو درختوں26نہیں اولے وہاں تھے رہتےاسرائیل بنی جہاں تھا ایسا ہی عالقہ کا جشن
پڑے۔
27الُب کو ن رو ہا اور ٰموسی نے فرعون،کہا سے ان نے فرعون یا“ہے۔ کیا گناہ نے میں دفعہاس
ہیں۔ غلط لوگ میرے اور میں ہے۔ سچا خداوند28ہیں۔ زیادہبہت زیں آوا گرجتی کی خدا اور اولے
نہیں رہنا یہاں اب کو لوگوں تم گا۔ ں دو جانے کو لوگوں تم میں کہو۔ کو روکنے اولے سے خداوند
پڑیگا۔”
29فرعون نے ٰموسی،کہا سے“خداوند کو تھوں ہا دونوں اپنے میں تب گا ڑوں چھو کو شہر میںجب
پو کہ گا ہو معلوم تمہیں تب گے۔ئیں جا رک اولے اور گرج تب گا۔ ؤں اٹھا لئے کے دعا سامنے کے
ہے۔ کی خداوند دنیا ری30نہیں سے خدا خداوند بھی اب عہدیدار رے تمہا اور تم کہ ہوں جانتا میں لیکن
ڈہو۔ تے کر تعظیم کی سُا ہی نہ اور رتے”
31ہو ہ تبا فصلیں یہ لئے اس تھا۔ چکا پھٹ ہی پہلے جو اور تھے۔ چکے پڑ دانے میں ) سن پٹ (ٹُجو
تھیں۔ گئیں32ئی ہو نہیں تباہ فصل یہ لئے اس ہیں پکتے بعد کے فصلوں دوسری فصل کی گیہوںلیکن
تھیں۔
33اور ڑا چھو کو فرعون نے ٰموسیپھیال زو با اپنے سامنے خداوندکے نے سُا گیا۔ چال ہر با کے شہر
گئی۔ ہو بند بھی بارش گئی۔ ہو بند اولے اور بجلی تو ئے
34دار عہدے کے اس ور ا وہ پھر تو گئے ہو بند گرج کا بجلی اور اولے بارش کہ دیکھا نے فرعون جب
کئے۔ کام غلط اور گئے ہو ضدی35تھا ضدی فرعون چونکہزادانہ آ کواسرائیلیوں بنی نے اس لئے اس
تھا۔ کہا سے ٰموسی نے خداوند جیسا ہوا طرح اسی لکل با یہ دیا۔ روک سے جانےالخروج ۔ تورات
(Exodus)۳۵–۱۳:۹