More Related Content
Similar to عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت (20)
More from Laiba Farooq (10)
عصر حاضر میں اجتہاد کی ضرورت و اہمیت
- 2. اجتہاد
• شریعتاصطالح اہم ایک کی اسالمیہاجتہادلفظ کا ہے۔اجتہاد'جہد'ہے،جس نکال سے
میں منابع فقہی ساتھ کے شرائط مخصوص کرنا۔ مشقت و محنت سخت ہیں معنی کے
کرنا استنباط کا وظائف اور احکام عملی سےاجتہادہے کہالتا
•
:معنی لغوی
• ہیں معنی لغوی کے اجتہاد:ہوئے اٹھاتے مشقت و تکلیف میں دہی انجام کی کام کسی
کرنا صرف کوشش پوری اپنی
• کرتے برداشت مشقت میں تکمیل کی کام کسی جو ہیں کہتے کو کوشش اس اجتہاد گویا
کہیں نہیں اجتہاد اسے تو گی ہو کوشش کے تکلیف اور دقت بغیر اگر ،جائے کی ہوئے
ہیں کہتے تو یوں عرب ًالمث گے۔:لیکن کی کوشش کی اٹھانے پتھر بھاری نے فالںیہ
کی کوشش کی اٹھانے دانہ کا رائی نے فالں کہ کہتے نہیں ۔
- 3. معنی اصطالحی
• ہیں فرماتے رح زبیدی عالمہ:
• ترجمہ:اس اور کرنا خرچ طاقت پوری اپنی میں تالش کی چیز کسی ہیں کہتے اجتہاد
قضیہ کسی ہے مراد سے(مسئلہ)کوقیاسطرف کی تّنس و کتاب سے طریقے کے
لوٹانا۔
• ًاشرع’’اجتہاد‘‘ایسے کسی دین عالم کا سطح مجتہد کوئی جو ہیں کہتے کو کوشش اس
کوئی کا سنت و قرآن میں جس ہے کرتا لیے کے کرنے معلوم حکم کا مسئلہ دینی
اور ہے تقاضہ اہم ایک سے میں تقاضوں کے شریعت یہ ہو۔ نہ موجود حکم واضح
معروف نے ؐآپ ہے۔ دی ترغیب کی اس خود نے وسلم علیہ ہللا صلی اکرم نبی جناب
سے ان پر موقع اس تو بھیجا کر بنا عامل کا یمن کو ؓجبل بن معاذ حضرت صحابی
ہے۔ گیا کیا نقل میں کتابوں سی بہت کی حدیث جسے لیا انٹرویو
- 4. • فیصلہ تو ہو پیش معاملہ کوئی سامنے تمہارے کہ پوچھا سے ؓجبل بن معاذ نے ؐہللا رسول
گے؟ کرو کیسے
• کتا اگر کہ کیا سوال نے ؐاکرم رسول گا۔ کروں فیصلہ مطابق کے کریم قرآن کہ دیا جوابب
فیص مطابق کے سنت کی ؐآپ کہ دیا جواب گے؟ کرو کیا پھر تو مال نہ حکم کوئی میں ہللالہ
ت مال نہ حکم کوئی بھی میں سنت میری اگر کہ کیا دریافت پھر نے ؐکریم نبی گا۔ کروںو
کوشش سے طرف اپنی میں پھر کہ دیا جواب گے؟ کرو کیا پھر(اجتہاد)اور گا کروں
اکرم نبی جناب پر اس گا۔ رکھوں نہیں روا کوتاہی کوئی میں پہنچنے تک فیصلہ صحیح
تصویب و توثیق کی جواب کے ؓجبل بن معاذ حضرت کر کہہ یہ نے وسلم علیہ ہللا صلی
ہ فرمائی عطا توفیق کی بات اسی کو نمائندہ کے ؐرسول اپنے نے ٰتعالی ہللا کہ فرمائیے
کی بات اس کو علم اہل نے ؐآنحضرت گویا تو ہیں۔ فرماتے پسند خود ٰتعالی ہللا کو جس
میں اس ہو نہ واضح حکم کا ؐرسول سنت اور کریم قرآن میں مسئلہ جس کہ ہے دی اجازت
دیں۔ دے فیصلہ مطابق کے اس اور کریں قائم رائے پر بنیاد کی علم اپنے وہ
- 5. • نہی نازل وحی میں مسئلہ کسی اگر کہ تھے کرتے کیا بھی ؐاکرم نبی جناب خود جتہادں
کرت دیا فرما فیصلہ پر صوابدید اپنی تو جاتا ہو ضروری کرنا فیصلہ اور تھی ہوتیے
سے طرف کی العزت رب ہللا پر فیصلوں بعض اور تھی جاری وحی چونکہ لیکن تھے۔
لیے اس ،ہے موجود میں کریم قرآن ذکر کا کچھ سے میں جن تھی جاتی ہو بھی گرفت
کی ہونے نہ نازل وحی خالف کے اس بعد کے فیصلہ اجتہادی کسی کے ؐہللا رسول
خاموش اس اور تھی۔ جاتی ہو تصدیق و توثیق کی اس سے ایزدی بارگاہ میں صورت
اس اور تھی جاتی ہو حاصل حیثیت کی وحی کو فیصلوں کے ؐحضور ساتھ کے توثیقی
کو سنت و حدیث سے وجہ’’حکمی وحی‘‘ہے۔ جاتا کیا شمار
- 6. • فیصل کوئی میں ؐنبوی سنت اور کریم قرآن کہ تھا یہ معمول کا ؓکرام صحابہ حضراتہ
بزرگوں ایسے میں ؓکرام صحابہ حضرات اور تھے۔ کرتے اجتہاد وہ تو ہوتا نہ واضح
تسلی ٰفتوی کا ان اور تھے دیتے ٰفتوی کے کر اجتہاد جو تھی موجود تعداد بڑی کیکیا م
نے ؒدہلوی ہللا ولی شاہ حضرت چنانچہ تھا۔ جاتا’’البالغہ ہللا حجۃ‘‘اول خلیفۂ میں
پیش مسئلہ کوئی سامنے کے ان جب کہ ہے لکھا میں بارے کے ؓصدیق ابوبکر حضرت
کر فیصلہ مطابق کے اس اور تھے کرتے تالش حکم کا اس میں ہللا کتاب وہ تو ہوتا
کر معلوم حکم میں سنت کی ؐہللا رسول تو ملتا نہ حکم میں ہللا کتاب اگر تھے۔ دیتےنے
ؓکرام صحابہ تو ہوتی نہ یاد سنت ایسی کوئی خود انہیں اگر تھے۔ کرتے کوشش کی
ہ معلوم ارشاد کوئی کا ؐہللا رسول میں بارے کے اس انہیں کہ تھے کرتے دریافت سےو
ملت نہ فیصلہ کوئی کا ؐاکرم رسول اگر بھی بعد کے کوشش طرح اس اور بتائیں۔ توتو ا
روشنی کی اس اور تھے کرتے مشورہ کے کر جمع کو افراد صالح اور سرکردہ پھر
تھے۔ دیتے فرما فیصلہ میں
- 7. ہیں یہ اصول راہنما کے اجتہاد:
• قرآنکریمیاسنتؐرسولکاحکمجسمسئلہمیںواضحہےاسمیںاجتہادکیگنجائش
نہیں۔
• قرآنوسنتمیںواضححکمنہملےتوسابقہمجتہدیناورصالحینکےفیصلوںکی
پیرویکیجائے۔
• سابقہمجتہدیناورصالحینکابھیکوئیفیصلہنہملےتواپنیرائےسےاجتہادکیا
جائے۔
• اپنیرائےسےاجتہادکایٰمعنیہنہیںکہجیسےچاہےرائےقائمکرلیجائے۔بلکہ
قرآن،کریمسنت، ؐنبویاورماضیکےمجتہدینکےفیصلوںمیںزیربحثمسئلہسے
ملتےجلتےمسائلومعامالتتالشکیےجائیںاورانپرقیاسکرکےنئےمسائل
میںفیصلےکیےجائیں۔